امریکی فوج کی طرف سےپاکستان میں کی گئی خفیہ کارروائی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کےنتیجے میں امریکی صدر براک اوباما کی مقبولیت میں یکدم اضافہ ہوگیا ہے۔
پیو رسرچ سینٹر اوراخبار دِی واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے کیے گئے ایک عوامی جائزے میں بتایا گیا ہے کہ 56فی صد امریکیوں کا خیال ہے کہ مسٹر اوباما اپنا کام بخوبی سر انجام دے رہے ہیں، جب کہ 38فی صد نے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ گذشتہ ماہ، مسٹر اوباما کی پسندیدگی کی شرح 47فی صد، جب کہ ناپسندیدگی کی شرح 45فی صد تھی۔
اِس ہفتے کے دیگر جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ مسٹر اوباما کی مقبولیت میں اضافے کا تعلق افغانستان اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے معاملات سےہے۔
سی این این اور اوپینین رسرچ کارپوریشن کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ 52فی صدلوگ صدر کے فرائض کی انجام دہی کو پسند کی نظر سے دیکھتے ہیں، جو کہ جمعے کے دِن کے جائزے کے مقابلے میں ایک پوائنٹ کا اضافہ ہے۔ 67فی صد امریکی صدر کی طرف سے دہشت گردی کے معاملات سے نبردآزما ہونے کو پسند کرتے ہیں۔
رائٹرز اور لپسوسز عوامی جائزے میں بتایا گیا ہے کہ دس میں سے چار امریکیوں کا خیال ہے کہ پیر کے روز پاکستان کے ایک کمپاؤنڈ میں بن لاد ن کی ہلاکت ظاہر کرتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے حوالے سےصدر کی کوششوں میں بہتری آئی ہے۔
صدر کی مقبولیت کی شرح میں اضافہ اُسی نوعیت کا ہے جب 2003ء میں امریکی فوج نے صدام حسین کو پکڑا تھا جس کے بعد جارج ڈبلیو بش کی مقبولیت میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔