رسائی کے لنکس

حافظ سعید کی نظر بندی میں دو ماہ کی توسیع


حافظ سعید (فائل فوٹو)
حافظ سعید (فائل فوٹو)

حافظ سعید کی نظر بندی کی مدت 27 جولائی کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد صوبہ پنجاب میں انتظامیہ نے پیر کی شب اس میں توسیع کا اعلان کیا۔

پاکستان میں حکام نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی نظر بندی میں مزید دو ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

اُن کی نظر بندی کی مدت 27 جولائی کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد صوبہ پنجاب میں انتظامیہ نے پیر کی شب اس میں توسیع کا اعلان کیا۔

حافظ سعید کو رواں سال کے اوائل میں 31 جنوری کو ابتدا میں 90 روز کے لیے لاہور میں اُن کے گھر میں نظر بند کیا گیا تھا، جب کہ اس وقت اُن کی تنظیم کے دیگر چار سینئر راہنماؤں کو بھی حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا۔

پاکستانی حکام کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے عائد تعزیرات کے تناظر میں جماعت الدعوۃ کے خلاف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان کے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ جماعت الدعوۃ 2010ء سے پاکستان میں حکام کے زیر نگرانی ہے۔

حافظ سعید جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے سربراہ ہیں اور ان دونوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی اور امریکہ، دہشت گرد تنظیمیں قرار دیتے ہوئے اُن پر پابندی عائد کر چکا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کا الزام ہے کہ 2008ء میں ممبئی میں ہونے والا حملہ لشکر طیبہ نے کیا تھا جس کے بانی حافظ سعید ہیں جو اب جماعت الدعوۃ کے سربراہ ہیں۔ حافظ سعید اس کی تردید کرتے ہیں۔

ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکہ نے حافظ محمد سعید کی گرفتاری میں مدد دینے پر ایک کروڑ ڈالر انعام مقرر کر رکھا ہے اور امریکہ کی طرف سے بھی جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔

حافظ سعید کو اس سے قبل بھی اُن کے گھر پر نظر بند کیا گیا تھا، لیکن جب جماعت الدعوۃ نے اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے ناکافی شواہد کی بنا پر اُن کی نظر بندی ختم کر دی تھی۔

جماعت الدعوۃ نے اس مرتبہ بھی حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG