امریکی شہر نیویارک کے میئر مائیکل بلوم برگ کا کہنا ہے کہ 'وال اسٹریٹ پر قبضہ کرلو' تحریک سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کو شہر کے مرکز میں واقع اس پارک میں واپس آنے کی اجازت دے دی جائیگی جہاں وہ گزشتہ دو مہینوں سے مقیم تھے۔
نیویارک شہر کے میئر کا یہ بیان منگل کو علی الصباح پولیس کی جانب سے 'زکوٹی پارک' کو مظاہرین سے خالی کرانے کے لیے کی گئی کاروائی کے بعد سامنے آیا ہے۔
میئر بلوم برگ کے مطابق پارک کو صفائی کی غرض سے خالی کرایا گیا ہے کیوں کہ، ان کے بقول ، وہاں پھیلے خیموں اور بستروں کے باعث آتش زدگی کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔
منگل کو علی الصباح کی گئی کاروائی کے دوران بڑی تعداد میں ہیلمٹ پہنے اور ڈھالیں تھامے پولیس اہلکاروں نے خیمہ بستی کی شکل اختیار کرجانے والے عوامی پارک میں داخل ہوکر وہاں مقیم سینکڑوں مظاہرین کو بےدخل کردیا تھا۔
بعد ازاں پولیس اہلکاروں نے پارک میں تانے گئے خیموں اور عارضی قیام گاہیں گرا کر تمام سامان وہاں سے منتقل کردیا۔ ایک اطلاع کے مطابق اس کاروائی میں دو سو کے لگ بھگ مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا۔
'وال اسٹریٹ پر قبضہ کرلو' نامی تحریک کا آغاز نیویارک کے اسی 'زکوٹی پارک' سے اس وقت ہوا تھا جب 17 ستمبر کو مظاہرین کے ایک مختصر سے گروہ نے بڑے کاروباری اداروں کی حرص اور امیر اور غریب کے درمیان دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی خلیج پر توجہ مرکوز کرانے کے لیے یہاں اپنے احتجاج کا آغاز کیا تھا۔
بعد ازاں یہ مظاہرے امریکہ کے کئی دیگر شہروں اور پھر دنیا کے دیگر ممالک تک پھیل گئے تھے جن کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
نیویارک شہر کے میئر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پارک کو وہاں مقیم مظاہرین کی حفاظت اور صحت کو لاحق خطرات کے پیشِ نظر عارضی طور پر خالی کرایا گیا ہے۔
میئر بلوم برگ کے بیان کے مطابق مظاہرین کو پارک میں جاکر اپنا احتجاج جاری رکھنے کی اجازت دیدی جائے گی لیکن انہیں اپنے ساتھ خیمے یا بستر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔