رسائی کے لنکس

صحافیوں کا سالانہ عشائیہ، طنز و مزاح


’ہمیں حقائق کا خوش دلی سے مقابلہ کرنا چاہیئے۔ فوکس، جب میں نہیں ہوں گا، آپ کو بہت یاد آؤں گا۔ امریکی عوام کو قائل کرنا کہ وہ (ہیلری کلنٹن) کینیا میں پیدا ہوئیں، خاصا دشوار ہوگا‘: اوباما

واشنگٹن اور ہالی ووڈ کی مشہور اور خوش لباس شخصیات نے ہفتے کی رات وائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کی تنظیم کی 100سالہ عشائیہ کی پُر وقار تقریب میں شرکت کی۔

سابقہ روایت کو قائم رکھتے ہوئے، صدر براک اوباما نے اِس سالانہ تقریب میں شرکت کی، اور اس موقعے پر خوش مزاجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے محفل کو خوب محظوظ کیا، جِن میں سے کئی ایک لطیفے خود اُن کی اپنی انتظامیہ سے متعلق تھے۔

مسٹر اوباما نے حکومت کے صحت عامہ کی دیکھ بھال سے متعلق ویب سائٹ شروع کرتے وقت درپیش آنے والے مسائل کا مزاحیہ انداز سے ذکر کیا۔

صدر کے بقول، سنہ 2008میں میرا نعرہ تھا: ’یس، وئی کین‘؛ جب کہ 2013ء میں میرا نعرہ ’کنٹرول، آلٹ، ڈیلیٹ‘ رہ گیا۔

صدر نے قدامت پسند ’فوکس ٹیلی ویژن‘ کا مذاق اڑایا جس کے میزبان اور تجزیہ کار مسٹر اوباما کی شہریت کے بارے میں سوالات اٹھاتے رہے ہیں۔ اس شگوفے میں ہیلری کلنٹن کے بارے میں اشارہ شامل تھا، جو 2016ء میں صدارت کی امیدوار ہو سکتی ہیں۔ مسٹر اوباما نے کہا: ’ہمیں حقائق کا خوش دلی سے مقابلہ کرنا چاہیئے۔ فوکس، جب میں نہیں ہوں گا، آپ کو بہت یاد آؤں گا۔ امریکی عوام کو قائل کرنا کہ وہ کینیا میں پیدا ہوئیں، خاصا دشوار ہوگا‘۔

ظرافت و مزاح کے ’اِی نیٹ ورک‘، اور ’این بی سی ٹیلی ویژن‘ کے پروگرام ’کمیڈی کمیونٹی‘ کے میزبان، جئول مک ہیل نے عشائیہ میں میزبانی کے فرائض انجام دیے۔

ہالی ووڈ کے دیگر ستاروں کے علاوہ، اکیڈمی ایوارڈ یافتہ ایکٹریس، لُپیتا نیونگو بھی عشائیہ میں شریک تھیں۔

دیگر مہمانوں میں ’اے بی سی ٹی وی ‘ڈرامہ ’اسکینڈل‘ کے ستارے؛ نیوجرسی کے گورنرکِرس کرسٹی، اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر، سینیٹر جان مک کین، ’آئی ایم ایف‘ کی سربراہ کرسٹین لگاردے، باسکٹ بال کے مشہور کھلاڑی کریم عبد الجبار، ’اے بی سی‘ نیوزکاسٹر ڈائین ساوئر اور ’ایم ایس این بی سی‘ کے میزبان رُنان فارو شامل تھے۔
XS
SM
MD
LG