صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ "ہر روز یہ ثابت کرتے ہیں کہ وہ عہدہ صدارت کے قابل نہیں ہیں۔"
وہ اتوار کو ریاست نواڈا کے شہر لاس ویگاس میں ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن کی حمایت میں منعقدہ ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
حالیہ ہفتوں میں ٹرمپ مسلسل یہ شکایت کرتے آ رہے ہیں کہ انتخابات میں ان کے خلاف دھاندلی ہو رہی ہے اور اوباما کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ کہ ٹرمپ ہار رہے ہیں۔
"اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پاس وہ قابلیت نہیں جو اس کام کے لیے ضروری ہے کیونکہ اکثر مواقع پر یہ مشکل ہو جاتا ہے۔ بہت سے اوقات میں چیزیں آپ کی مرضی کے مطابق نہیں ہوتیں اور آپ کو وہاں جمے رہنے کے قابل ہونا چاہیے۔"
ہلری کلنٹن نے شمالی کیرولائنا کے شہر شارلٹ میں اپنی انتخابی مہم سے خطاب میں ایسے ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی سابقہ صدور اور امیدواروں سے پالیسی اور اصولوں پر اختلافات کے باجود انھوں نے ملک کی قیادت کے لیے ان کی قابلیت پر سوال نہیں اٹھایا۔
"یہ صدارت کے لیے امیدوار رہنے والے کسی اور شخص جیسا معاملہ نہیں ہے جنہوں نے اتنی وضاحت سے یہ ظاہر کیا کہ وہ امریکہ کے صدر اور کمانڈر انچیف بننے کے قابل نہیں۔"
ٹرمپ نے اتوار کو فلوریڈا کے شہر نیپلز میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا اور اس میں انھوں نے اپنی حریف پر سرکاری عہدے پر رہتے ہوئے بدعنوانی کا الزام عائد کیا۔
"میری مخالف کے پاس حکومت کی بدعنوانی کو ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں کیونکہ وہ خود اس کی ایک شکل ہیں۔"
انھوں نے عراق کے شہر موصل کو داعش سے آزاد کروانے کے لیے امریکی مداخلت کو ایک بار پھر سیاسی فائدے کے لیے کیا گیا فیصلہ قرار دیا۔
"وہاں جانے کی وجہ میرے خیال میں یہ تھا کہ اوباما انتخابات سے پہلے یہ دکھانا چاہتے تھے کہ وہ کتنے مضبوط ہیں۔"
رائے عامہ کے جائزوں میں کلنٹن کی ٹرمپ پر برتری برقرار ہے اور "اے بی سی نیوز" کے اتوار کو جاری کیے جانے والے جائزوں کے مطابق ڈیموکریٹ کو ریپبلکن پر 38 کے مقابلے میں 50 فیصد سے برتری حاصل ہے۔