امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اصرار کہ آٹھ نومبر کے انتخاب میں ان کے خلاف دھاندلی کی جا رہی ہے، "کوئی مذاق نہیں۔"
ڈیموکریٹک امیدوار ہلری کلنٹن کے لیے جمعرات کو میامی میں ایک منعقدہ ایک مہم کے دوران اوباما کا کہنا تھا کہ امریکی ووٹروں کے فیصلے کو قبول کرنے سے متعلق ٹرمپ کا تبدیل ہوتا موقف جمہوریت کے لیے "نقصان دہ" ہے۔
ٹرمپ نے جمعرات کو اوہائیو میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا تھا کہ "واضح انتخابی نتائج قبول کروں گا" اور ان کے بقول بصورت دیگر وہ نتائج کو چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔"
بدھ کو آخری صدارتی مباحثے کے دوران اس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں ابھی نہیں بتانا چاہتے، جب کہ اس سے قبل ان کے نائب صدارتی امیدوار، صدارتی مہم کے اعلیٰ کارکنان اور خود ان کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ بھی یہ کہہ چکے تھے کہ وہ انتخابی نتائج تسلیم کریں گے۔
صدر اوباما نے کہا کہ "جب آپ لوگوں کے ذہنوں میں ہمارے انتخابات کی قانونی حیثیت سے متعلق شک کے بیج بونے کی کوشش کرتے ہیں، تو یہ ہماری جمہوریت کو کمزور کرتی ہے، تو پھر ہمارے دشمنوں کے لیے کام کر رہے ہیں۔"
صدر اوباما نے فلوریڈا سے سینیٹر مارکو روبیو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو صدارتی امیدوار کی نامزدگی میں پہلے ٹرمپ کے مخالف تھے لیکن بعد ازاں انھوں نے ان کی حمایت کا اعلان کر دیا۔