صدر اوباما نے جب اپنا عہدہ سنبھالا تھا تو امریکی گاڑیوں کی صنعت تباہی کے دہانےپرپہنچ گئی تھی اوراُن کی حکومت نے جنرل موٹرز اور کرائسلر کو بچانے کے لیے امداد دی۔ اُس وقت ہزاروں ملازمین بے روزگار ہوگئے تھے۔
مگر اقتصادی بحالی کے ساتھ ہی صنعت میں بھی جان پڑ گئی اور سنہ 2009ء کے وسط سے اب تک 55ہزار ریکارڈ ملازمتوں کا اضافہ ہوا ہے۔
صدر جب موٹرسازی کے کارخانے کرائسلر گئے تو اُن کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا گیا۔اِس موقعے پر صدر اوباما نے کہا کہ،‘ میں نے آپ پر اور پورے امریکہ میں موٹر سازی سےمتعلق کارکنوں پر جو اعتماد کیا تھا اُس پر آپ پورے اترے ہیں۔اِس وقت ہم جِس شاندار کارخانے میں موجود ہیں وہ ہمارے فیصلے اور آپ کی قربانیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔’
صدر اوباما اگلے ہفتے ایک اور موٹر بنانے والے امریکی کارخانے فورڈ کا دورہ کرنے والے ہیں۔
اُن کے یہ دورےدوہرے مقاصد کے لیے ہیں۔ ایک طرف تو صدر اِن موقعوں پر اقتصادی بحالی کے سلسلے میں اِس صنعت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور دوسری طرف وہ نومبر میں ہونے والے کانگریس کے وسط مدتی انتخابات کی مہم چلا رہے ہیں۔
جمعے کے دِن مختصر خطاب میں صدر اوباما نے حزبِٕ اختلاف ری پبلیکن پارٹی کا اشارتاً ذکر کیا جِن کا مؤقف تھا کہ موٹر سازی کی صنعت کو ناکام ہونے دیا جائے۔ ‘اُنھوں نے کہا تھا کہ ہم کواُنھیں اُن کے حال پہ چھوڑ دینا چاہیئے، چاہے نوکریاں جاتی رہیں۔ میری یہ آرزو ہے کہ آج وہ یہاں موجود ہوتے اور اپنی آنکھوں سے دیکھتے جو یہاں میں اس پلانٹ پر دیکھ رہا ہوں۔’
صدر اوباما نے کہا کہ موٹر سازی کی صنعت کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اِس صنعت کے استحکام اور مضبوطی سے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں مگر ماضی کی طرح اتنی ملازمتیں نہیں ہوں گی۔ تاہم، اِس کے تدارک کے لیے اُن کی انتظامیہ توانائی کے صاف وصیلوں کے لیے کوشاں ہے جہاں موٹر سازی سے متعلق بے روزگار کارکنوں کو ملازمتیں دی جائیں گی اور تربیت فراہم کی جائے گی۔
موٹر سازی کی صنعت کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے: صدر اوباما
مقبول ترین
1