رسائی کے لنکس

مالیکولر مشین بنانے پر کیمسڑی کا نوبیل انعام


نوبیل پرائز کیمسٹری جیوری انعام پانے والوں کا اعلان کر رہی ہے۔ 5 اکتوبر 2016
نوبیل پرائز کیمسٹری جیوری انعام پانے والوں کا اعلان کر رہی ہے۔ 5 اکتوبر 2016

مالیکولر مشین ایک عام بال کے مقابلے میں ایک ہزار گنا باریک ہے اور اس کے مختلف حصوں کو توانائی فراہم کرکے حرکت دی جاسکتی ہے۔

نوبیل انعام کی کیمسڑی کی جیوری نے تین سائنس دانوں کو مشترکہ طور پراس شعبے کے انعام کا حق دار قرار دیا ہے۔

جین پیرے سیوگ، جیمز فریسر سٹوڈرٹ اور برناڈ فیرینگا کو سالماتی (مالیکولر) مشین بنانے سے متعلق اپنی کوششوں پر یہ انعام دیا گیا ہے۔

ان کی تیار کردہ مالیکولر مشین ایک عام بال کے مقابلے میں ہزار گنا باریک ہے اور توانائی فراہم کرنے پر مشین کے حصے حرکت کرتے ہیں۔

اس مشین کی نقل و حرکت کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے اور اسے نینو یعنی انتہائی مختصر سطح پر مختلف أمور سرانجام دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس ایجاد سے توانائی جمع کرنے کے نظاموں اور نئے مواد بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔

سویڈن کی رائل اکیڈمی کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مالیکولر مشین یا موٹر آج اسی سطح پر ہے جس سطح پر 1830 کے عشرے میں برقی توانائی سے چلنے والی اولین موٹر تھی۔ اس دور میں سائنس دانوں نے اپنی چھوٹی سی برقی موٹر سے پہیئے چلا کر دکھائے تھے اور اس وقت انہیں یہ علم نہیں تھا کہ آنے والے دور میں ان کی یہ دریافت اتنی ترقی حاصل کرے گی کہ اس سے بجلی کی ریل گاڑیاں، بڑے بڑے کار خانے، اور گھریلو استعمال کی ان گنت چیزیں چلائی جاسکیں گی۔

سیویگ فرانس کی یونیورسٹی آف ستراسبرگ میں کمیسٹری کے پروفیسر ہیں اور وہ 1983 سے مالیکولر مشین پر کام کر رہے ہیں۔

اسٹوڈرٹ امریکہ کی نارتھ ویسڑن یونیورسٹی میں کیمسڑی پڑھاتے ہیں اور وہ 1991 سے اس مشین پر کام کررہے ہیں۔

فیرینگا نیدرلینڈز کی یونیورسٹی آف گروننگن میں آرگینک کیمسٹری کے پروفیسر ہیں اور وہ 1991 سے اس منصوبے پر کام کررہے ہیں۔

کیمسڑی پر دیے جانے والے نوبیل انعام کی مالیت 9 لاکھ 31 ہزار امریکی ڈالر ہے جسے ان تینوں سائنس دانوں میں مساوی تقسیم کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG