رسائی کے لنکس

'روس ، بیلا روس اور ایران کو بلایا تو نوبیل انعام کی تقریبات کا بائیکاٹ کریں گے’


سویڈن میں نوبیل انعام دیئے جانے کی ایک یادگار تصویر، فائل فوٹو
سویڈن میں نوبیل انعام دیئے جانے کی ایک یادگار تصویر، فائل فوٹو

سویڈن کے متعدد قانون سازوں نے جمعے کو کہا کہ وہ اس سال کے نوبیل انعام کی تقریبات کا بائیکاٹ کریں گے کیوں کہ ان ایوارڈز کا اہتمام کرنے والی نجی تنظیم، نوبیل فاؤنڈیشن نے ایک سال قبل کے اپنے موقف کو تبدیل کرتے ہوئے روس ، بیلا روس اور ایران کے نمائندوں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔

نوبیل فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ اس نے ان تمام ملکوں کو دعوت نامے بھیج دیے ہیں جن کے سویڈن اور ناروے میں سفارتی مشن موجود ہیں کیوں کہ اس سے نوبیل پرائز کے اہم پیغامات ہر ایک کو پہنچانے کے مواقع کی تشہیر ہوتی ہے ۔

یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا 10 دسمبر کی تقریبات کے دعوت نامے پہلے ہی بھیجے جا چکے ہیں۔ سویڈن کے ایمپلائمنٹ منسٹر، جوہان پیہرسن نے سابقہ ٹوئیٹر ،اور موجودہ ایکس پلیٹ فارم پر فاؤنڈیشن کے فیصلے کو انتہائی غیر منصفانہ قرار دیا ۔

گزشتہ سال یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روس اور بیلا روس کے سفارتی نمائندوں پر نوبیل انعام کی تقریبات میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ایران کے سفیر کو بھی فاؤنڈیشن نے یہ حوالہ دیتے ہوئے نوبیل انعام دینے کی تقریب سے خارج کردیا تھا کہ وہاں حکومت مخالف مظاہروں اور سیکیورٹی کی پکڑ دھکڑ کی وجہ سے صورتحال سنگین ہو رہی ہے۔

اسٹاک ہوم میں دسمبر 2022 کی نوبیل انعام کی تقریب کا ایک منظر، فوٹو اے پی
اسٹاک ہوم میں دسمبر 2022 کی نوبیل انعام کی تقریب کا ایک منظر، فوٹو اے پی

سویڈن کے وزیر اعظم اولف کرسٹرسن نے سویڈش نیوز ایجنسی ٹی ٹی کو بتایا کہ اگر ان کے سامنے انتخاب کا حق ہوا تو وہ روس کو اس سال شرکت کی اجازت نہیں دیں گے اور اسے فوجی طور پر اقتصادی طور پر اور ہر ممکن طریقے سے الگ تھلگ کیا جائے گا۔

سویڈن کی حزب اختلاف کی ایک چھوٹی پارٹی ، سنٹرل پارٹی کے لیڈر محرم دیمیروک نے کہا کہ وہ دسمبر میں نوبیل انعامات کی تقریبات کے منتظر ہیں لیکن جب تک روس یوکرین کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے وہ اس تقریب میں شرکت نہیں کر سکتا ۔

سویڈن ڈیمو کریٹس پارٹی کے لیڈر جمی اکیسن نے دعوت نامے کے جواب میں فوری طور پر فیس بک پر کہا کہ،” بد قسمتی سے میں اس دن مصروف ہوں۔ “

بیلا روس کی حزب اختلاف کی شخصیت سویتلانا سی ہانوسکایا تک جب یہ خبر پہنچی کہ روس اور بیلا روس کے سفیر دعوتی فہرست میں شامل ہیں تو انہوں نے سویڈش نوبیل فاؤنڈیشن اور ناروے کی نوبیل کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ بیلاروس کے صدر ایلگزینڈر لوکا شینکو کی غیر قانونی حکومت کے نمائندوں کو کسی بھی تقریب میں مدعو نہ کریں ۔

فاؤنڈیشن نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ اپنے دعوت نامے سویڈن اور ناروے کی ان تمام سیاسی جماعتوں کو دے رہے ہیں جن کی جمہوری انتخابات کے ذریعے پارلیمانی نمائندگی موجود ہے۔

اس سال نوبیل انعام جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان اکتوبر کے شروع میں کیا جائے گا۔ انعام جیتنے والوں کو اس کے بعد ایوارڈز کے فاؤنڈر الفریڈ نوبیل کی برسی کے موقع پر ہونے والی انعامات کی شاندار تقریبات میں انعام وصول کرنے کی دعوت دی جاتی ہے.

تمام تقریبات اسٹاک ہومز میں منعقد ہوتی ہیں سوائے نوبیل پیس پرائز کی تقریب کے جو ناروے کے دار الحکومت اوسلو میں منعقد ہوتی ہے ۔

نوبیل انسٹی ٹیوٹ نے ، جو امن انعام دیتا ہے ، کہا ہے کہ وہ نوبیل فاؤنڈیشن کے فیصلے کی پیروی کرے گا۔

( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے ۔)

فورم

XS
SM
MD
LG