رسائی کے لنکس

شمالی کوریائی باشندے کی موت کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا


جاپان کے ایک ٹی وی پر کوالالمپور ایئرپورٹ کی 13 فروری کی فوٹیج دکھائی گئی جس میں کم جونگ نام سکیورٹی اہلکاروں سے بات کر رہے ہیں۔
جاپان کے ایک ٹی وی پر کوالالمپور ایئرپورٹ کی 13 فروری کی فوٹیج دکھائی گئی جس میں کم جونگ نام سکیورٹی اہلکاروں سے بات کر رہے ہیں۔

نور حشام کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم میں "حرکت قلب بند ہونے" کے شواہد نہیں ملے اور نہ ہی "جسم پر زخموں کے نشان" پائے گئے۔

ملائیشیا میں محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ تاحال شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کی موت کی وجہ کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔

وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ نور حشام عبداللہ نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ کم جونگ نام کے پوسٹ مارٹم سے حاصل کردہ نمونے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں تاکہ ان کی موت کی اصل وجہ اور ان کے رشتے داروں کی نشاندہی ہو سکے۔

ان نمونوں سے یہ پتا چلانے کی بھی کوشش کی جائے گی کہ آیا کم کو زہر دیا گیا یا نہیں، لیکن تاحال یہ معلوم نہیں کہ اس سارے عمل میں کتنا وقت صرف ہو گا۔

نور حشام کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم میں "حرکت قلب بند ہونے" کے شواہد نہیں ملے اور نہ ہی "جسم پر زخموں کے نشان" پائے گئے۔

ان کے بقول معائنہ کاروں کے پاس لاش سے حاصل کردہ جینیاتی نمونے (ڈی این اے)، انگلیوں کے نشانات اور دانتوں سے متعلق معلومات موجود ہے، لیکن تاحال ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ جس میں مرنے والوں کی اپنے خاندان سے خط وکتابت کا پتا چلتا ہوں اور اسی بنا پر ابھی تک وثوق سے نہیں کہا جا سکتا کہ مرنے والا کم جونگ نام تھا۔

"ابھی تک کسی نے بھی ان کے رشتے دار ہونے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔"

پیر کو شمالی کوریا کے کوالالمپور میں سفیر کانگ چول نے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا تھا کہ شمالی کوریا "ملائیشیا کی پولیس کی تفتیش پر بھروسہ نہیں کر سکتا۔"

اس پر ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے اپنے ردعمل میں کہا کہ "شمالی کوریا کے باشندوں کے بارے میں کچھ برا تاثر دینے کی" ان کے ملک کے پاس کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔

انھوں نے اس معاملے کی تفتیش پر پوری طرح سے اعتماد کا اظہار کیا۔

45 سالہ کم جونگ نام کے بارے میں یہاں خیال کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے گزشتہ ہفتے کوالالمپور ایئرپورٹ پر دو خواتین نے زہر دیا تھا۔

اس سلسلے میں ملائیشیا کی پولیس دو خواتین سمیت چار افراد کو حراست میں لے چکی ہے۔

XS
SM
MD
LG