بیلجیئم میں پولیس نے 13 نومبر کو پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کا ایک اور مشتبہ ملزم گرفتار کرلیا ہے۔
بیلجئم کے وفاقی استغاثہ کے دفتر کے ایک ترجمان نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا ہے کہ مشتبہ شخص کو چند روز قبل گرفتار کیا گیا تھا لیکن اس کی گرفتاری کی خبر چھپائی گئی تھی تاکہ اس کے ساتھی خبردار نہ ہوجائیں۔
ترجمان نے کہا کہ ملزم اور اس کے پیرس حملوں میں ملوث ہونے سے متعلق مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
حکام کو شبہ ہے کہ گرفتار ملزم پیرس حملوں کے مبینہ منتظم عبدالحامد اباعود کی کزن حسنہ ائت بولاشن سے ٹیلی فون پر رابطے میں تھا۔
عبدالحامد اور حسنہ دونوں ہی پیرس حملوں کے چند روز بعد فرانس کے علاقے سینٹ ڈینس میں پولیس کے ایک چھاپے کے دوران مارے گئے تھے۔
بیلجیئم کے ایک اخبار 'ڈی ایچ' نے دعویٰ کیا ہے کہ مشتبہ ملزم کو منگل کو حراست میں لیا گیا تھا اور یہ پیرس حملوں میں ملوث ہونے کے شبہے میں بیلجیئم میں گرفتار ہونے والا نواں شخص ہے۔
اس سے قبل بیلجیئن پولیس نے پیر کو مختلف چھاپوں کے دوران پیرس حملوں میں ملوث ہونے کے شبہے میں پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں دو سگے بھائی بھی شامل تھے۔
حکام نے گرفتار کیے جانے والے کسی بھی شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے اور کہا ہے کہ چھاپوں کے دوران کوئی ہتھیار یا دھماکہ خیز مواد برآمد نہیں ہوا۔
رواں سال 13 نومبر کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے کئی مقامات پر بیک وقت کیے جانے والے شدت پسندوں کے حملے میں 130 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
حملوں کی ذمہ داری مشرقِ وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی جس کے بعد یورپ بھر میں مشتبہ شدت پسندوں کے خلاف پولیس کی کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔