رسائی کے لنکس

امریکہ: ایریزونا میں سیلابی ریلے سے نو افراد ہلاک


سیلابی ریلے میں بہنے والوں کی تلاش میں ہیلی کاپٹروں سے بھی مدد لی گئی
سیلابی ریلے میں بہنے والوں کی تلاش میں ہیلی کاپٹروں سے بھی مدد لی گئی

علاقے میں موجود سیاحوں کو حکام کی جانب سے سیلابی ریلے کے خدشے سے پیشگی متنبہ نہیں کیا گیا تھا۔

امریکہ کی مغربی ریاست ایریزونا کے ایک معروف سیاحتی مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے میں ڈوب کر نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ ایک نوجوان لاپتا ہے۔

حکام کے مطابق واقعہ ہفتے کی شام ایریزونا کے ٹونٹو نیشنل فاریسٹ میں دریائے ورڈی پر موجود ایک گھاٹی میں پیش آیا تھا جو تیراکی کے شوقین افراد کی پسندیدہ جگہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق علاقے میں موجود سیاحوں کو حکام کی جانب سے سیلابی ریلے کے خدشے سے پیشگی متنبہ نہیں کیا گیا تھا۔

علاقے میں امدادی سرگرمیوں کے نگران ادارے کے سربراہ رون سیٹل مائیر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ اچانک آنے والا سیلابی ریلا گھاٹی میں موجود تیراکوں اور وہاں پکنک منانے والے کم از کم10 افراد کو اپنے ساتھ بہا لے گیا۔

امدادی کارکنوں نے سیلابی ریلے میں بہنے والے تین افراد کی لاشیں ہفتے اور چھ کی لاشیں اتوار کو دریا سے برآمد کرلیں جب کہ ایک 13 سالہ لڑکا اب بھی لاپتا ہے۔

ہلاک ہونے والوں چار بالغ افراد اور پانچ بچے شامل ہیں۔ ایک مقامی روزنامے کے مطابق تمام ہلاک شدگان کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے سے ایک گھنٹہ قبل گھاٹی سے 14 کلومیٹر دور ایک دور افتادہ مقام پر طوفانی بارش ہوئی تھی جس کے باعث دریا میں پانی کا بہاؤ تیز ہوا۔

حکام کے مطابق سیلابی ریلا اپنے ساتھ جنگل میں لگنے والی آگ کا ملبہ اور ٹوٹے ہوئے درخت بہاتا ہوا جب تنگ گھاٹی میں پہنچا تو اس کی لہریں خاصی بلند ہوگئیں جو وہاں پکنک کے لیے جمع افراد کو ساتھ بہا لے گئیں۔

جائے واقعہ پر سب سے پہلے پہنچنے والے ایک امدادی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ کچرے اور ملبے سے بھرے سیلابی ریلے کی لہریں دو میٹر تک بلند تھیں جو 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گھاٹی سے گزرا۔

حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے وقت گھاٹی میں 100 سے زائد افراد موجود تھے جن میں سے 10 کے علاوہ باقی سب بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔ کئی افراد نے بلند لہروں سے بچنے کے لیے درختوں پر چڑھ کر اپنی جان بچائی۔

XS
SM
MD
LG