نائجیریا کے صدر گُڈ لک جوناتھن نے نائجیریا کے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ انسدادِ دہشت گردی کے کام سے وابستہ فورسز کا ساتھ دیں۔
اُنھوں نے ہفتے کے روز ابوجا میں اخبار ’دِس ڈے‘ کے دفتر کا دورہ کیا جسے اِسی ہفتے ہونے والے ایک بم حملے میں نقصان پہنچایا گیا تھا۔
مسٹر جوناتھن نے کہا کہ شدت پسند اسلامی گروپ بوکو حرام سے لڑنے کے لیے ملک اپنے تمام وسائل بروئے کار لا ئے گا۔ گروپ نے اِس دھماکے کی ذمے داری قبول کی ہے۔ صدر نے گروپ کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔
صدر جوناتھن نے کہا کہ نائجیریا کے کسی حصے پر دہشت گرد حملہ دراصل نائجیریا کے تمام لوگوں اور دنیا کے خلاف حملےکے مترادف ہے۔
اخبار کے مالک، ندوکا اوبیگبنا نے کہا کہ دراصل یہ آزادی اظہار کے خلاف ایک حملہ تھا، جس کا، اُن کے بقول، دفاع کرنا لازم ہے۔
بوکو حرام کے نام والے اِس اسلامی فرقے نے جمعرات کو ابوجا میں ہونے والےایک کار بم حملے کے ساتھ ساتھ کدونا میں ُاس دفتر پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے، جو اخبار ’دِس ڈے‘ دوسرے اشاعت گھروں کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔ اِن دھماکوں میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے۔
بوکو حرام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ابلاغ عامہ کے ایسےگروپوں کو ہدف بناتا رہے گا، جو ایسی خبریں شائع کریں گے جنھیں وہ خلاف حقیقت اور متعصب سمجھتا ہے۔ یہ گروپ شمالی نائجیریا میں سرگرم ہے جسے اِسی سال کے دوران نائجیریا میں ہونے والی سینکڑوں ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔