نائیجر کے جنوبی سرحدی علاقے، دفع میں جمعے کے روز بوکو حرام کے انتہا پسند گروپ کے حملے میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے۔
نائیجر سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ شدت پسند گوگون نامی گاؤں میں پیدل پہنچے اور دیہاتیوں پر بلا امتیاز فائرنگ شروع کر دی اور بتایا کہ سرکاری فوج نے اُن کا پیچھا کیا۔
اقوام متحدہ نے ہلاک شدگان کی تعداد 50 بتائی ہے ،جب کہ فروری سے اسلام نواز لڑاکوں اور نائیجر فوج کے درمیان درجنوں جھڑپیں دفع ہی کے علاقے میں ہوئی ہیں۔
سکیورٹی بڑھانے کی غرض سے وہاں ہنگامی صورت حال کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیکن اکثر و بیشتر حملہ آور کوماڈوگو دریا پار چلے جاتے ہیں، جہاں سے نائجیریا کی سرحد شروع ہوتی ہے۔
نائیجر کے جنوب مشرق میں ہونے والےحملوں کے نتیجے میں تقریباً 150 اسکول بند کیے گئے، جن میں 12000 سے زائد بچے داخل تھے۔
عالمی دہشت گردی کے بارے میں پچھلے ہفتے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، بوکو حرام دنیا کا مہلک ترین دہشت گرد گروپ بن چکا ہے۔ سنہ 2014 میں ہونے والی ہلاکتوں میں 317 فی صد تک اضافہ آچکا ہے، جب کی یہ تعداد اب 6644 تک پہنچ چکی ہے۔
داعش، جس سے بوکو حرام نے اپنی وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے، اُس نے اِسی سال 6073 ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔