نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے معذرت کرلی ہے۔
چیئرمین ’نیوزی لینڈ کرکٹ ‘گریگ بارکلے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیریز کھیلنے سے متعلق مشاورت کی گئی تھی لیکن سکیورٹی رپورٹس غیر اطمینان بخش ہونے کی وجہ سے ہم معذرت خواہ ہیں۔
گریگ بارکلے نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے یہ فیصلہ خوش کن نہیں ہوگا لیکن ہمیں امید ہے کہ پاکستان اس فیصلے کی وجوہات کو سمجھنے کی کوشش کرے گا اور ہمارا فیصلہ اسے قابلِ قبول ہوگا، اس کی ہمیں بھرپور امید ہے۔
نیوزی لینڈ کو پاکستان آنے کی دعوت قومی کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دی تھی۔
دونوں ممالک کے درمیان سیریز اکتوبر میں متحدہ عرب امارات میں ہونی ہے جس کے تحت تین ٹیسٹ، تین ایک روزہ میچ اور تین ٹی 20 میچ کھیلے جانے ہیں ۔
تاہم پی سی بی نے ٹی 20 سیریز پاکستان منتقل کرتے ہوئے نیوزی لینڈ سے پاکستان آکر سیریز کھیلنے کی درخواست کی تھی جسے نیوزی لینڈ نے حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد منگل کو مسترد کردیا۔
نیوزی لینڈ نے آخری مرتبہ سن 2003 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران کراچی کے اس فائیو اسٹار ہوٹل کے باہر بم دھماکہ ہوا تھا جہاں مہمان ٹیم کے کھلاڑی مقیم تھے۔ دھماکے کے فوری بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنا دورہ درمیان میں ہی ختم کر کے وطن واپس لوٹ گئی تھی۔
واضح رہے کہ سن 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم کے کھلاڑیوں کی بس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد غیر ملکی کرکٹ ٹیمیں پاکستان کے دورے سے انکاری ہیں اور پاکستان کو ان ٹیموں کے ساتھ اپنی ہوم سیریز بھی متحدہ عرب امارات میں کھیلنا پڑ رہی ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ چند برسوں کے دوران بین الاقوامی کرکٹ کو پاکستان واپس لانے کی خاصی کوششیں کی ہیں لیکن اب تک کوئی بھی بڑی ٹیم پاکستان آ کر کھیلنے پر تیار نہیں ہوئی ہے۔