عظیم ڈرامہ نگار ولیم شیکسپیئر سے اظہار عقیدت کے لیے برطانیہ میں ان کے آبائی قصبے میں قائم کیے جانے والے جدید سہولتوں سے آراستہ تھیٹر نے کام شروع کردیا ہے۔ ایک ہزار نشستوں پر مشتمل یہ تھیٹر ، رائل شیکسپیئر تھیٹر کمپنی کی 50 سالہ پرانی عمارت میں تبدیلیوں، اضافوں اور تزئین و آرائش کرکے بنایا گیا ہے۔
معروف برطانوی مصنف ولیم شیکسپیئر کےآبائی قصبے سٹریٹ فورڈ اپون ایوون میں ، حال ہی میں ایک تاریخی تھیٹر کو نیا روپ دیا گیا ہے ۔ رائل شیکسپیئر نامی یہ تھیٹر ماضی اور حال کی کہانی بیان کرتا ہے۔ 19ویں صدی کی وکٹورین طرز پر اور 1932 کے زمانے کے آرٹ سے سجی اس عمارت کو آج کے زمانے کے تھیٹر کی پرفارمنس کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
اس کا پرانا سٹیج جہاں کبھی پرفارمنس ہوا کرتی تھی اب تھیٹر کی لابی میں واقع ہے۔ مائیکل بوئیڈ اس کے آرٹ ڈائریکٹر ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس تھیٹر میں آنے والے تمام لوگ اس سٹیج پر چل کر آتے ہیں جہاں کبھی لورین اولیور یا ووین لی جیسے فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔
تھیٹر کی مرمت پر بیس کروڑ ڈالر کی لاگت آئی ہے جس میں شائقین کے لیے خصوصی سٹیج کی تعمیر بھی شامل ہے جو آڈیٹوریم کے عین درمیان میں واقع ہے۔
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر وکی ہےوڈ کاکہنا ہے کہ اس تبدیلی کا مقصد یہ ہے کہ کوئی بھی نشست تھیٹر کے سٹیج سے دور نہ ہو۔
تھیٹر کے بالائی حصے میں ولیم شیکسپئیر کے حوالے سے ایک نمائش لگائی گئی ہے اور اس کی دیواروں پر ولیم شیکسپیئر کے بارے میں لوگوں کے تاثرات اس انداز میں پیش کیے گئے ہیں کہ وہ آرٹ کا ایک جیتا جاگتا نمونہ پیش کرتے ہیں ۔
سٹیج پر نوجوان اداکاروں کے لیے ایک ورکشاپ ہو رہی ہے۔ مائیکل بوئیڈ کا کہنا ہے کہ نوعمر بچے اس قسم کے تھیٹر میں دلچسبی لے رہے ہیں۔
نئے تھیٹر میں صرف شائقین کے لیے ہی نہیں بلکہ اداکاروں کے لیے بھی جدید دور کی سہولیات مہیا کہ گئی ہیں۔ نئے ڈریسنگ روم اور سٹیج پر جانے کے نئے راستے بنائے گئے ہیں ۔
رائل شیکسپیئر تھیٹر کمپنی سال اگلے سال میں اپنی 50ویں سالگرہ کے سلسلے میں ایک بین الاقوامی شیکسپیئر فیسٹیول کا انعقاد کر رہی ہے جس میں افریقہ ، بھارت اور امریکہ سمیت کئی مالک کی تھیٹر کمپنیاں شرکت کریں گی۔
جبکہ یہاں اس تھیڑ میٕں شیکسپیئر کے ڈراموں کا پہلا شو موسم بہار میں شروع ہو گا۔
ولیم شیکسپیئر کے اس آبائی قصبے میں ایک ٹاور بھی تعمیر کیا گیا ہے جس پر کھڑے ہوکر دور تک کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ ٹاور اس چرچ کا احاطہ بھی نظر آتا ہے جہاں دنیا کے سب سے معروف مصنف شیکسپیئر کو 450 سال پہلے دفن کیا گیا تھا لیکن اس کا فن آج بھی زندہ ہے۔