نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے پیر کے روز ایک خود ساختہ روحانی پیشوا کی طرف سے پیش کی جانے والی یہ درخواست مسترد کر دی کہ عدالت اس کی عمر میں 20 سال کمی کا حکم جاری کرے کیونکہ اسے اپنی 70 ویں سالگرہ مناتے ہوئے شرم محسوس ہو گی کیونکہ وہ خود جسمانی اور ذہنی لحاظ سے اپنی عمر سے کم ازکم 20 سال چھوٹا محسوس کرتا ہے اور محبت سے بھرپور زندگی گزارنا چاہتا ہے۔
ایک ایسے مقدمے میں جس کی اس سے پہلے کوئی مثال موجود نہیں ہے، آرنہم ڈسٹرکٹ کورٹ نے روحانی پیشوا ایمائل ریٹل بانڈ کو بتایا کہ ان کی یہ درخواست منظور نہیں کی جا سکتی ہے کہ ان کی سالگرہ کا دن 20 سال پیچھے کر کے 11 مارچ 1969 مقرر کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔
عدالت کے ججوں نے کہا کہ ریٹل بانڈ کو یہ آزادی حاصل ہے کہ وہ خود کو اپنی موجودہ اصل عمر سے 20 سال چھوٹا محسوس کریں اور وہ خود کو جس عمر کا سمجھتے ہیں، اسی کے مطابق اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
ججوں نے کہا کہ عدالت یہ نہیں کر سکتی کہ وہ سرکاری ریکارڈ میں ترمیم کر کے تاریخ پیدائش کو 20 آگے لے جانے کا حکم دے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے 20 سال کا ریکارڈ تباہ ہو جائے گا جس کا تعلق، پیدائش، اموات، شادیوں اور شراکت داری پر مبنی زندگی گزارنے کی رجسٹریشن سے ہے۔ ایسے کسی بھی حکم سے قانون اور معاشرت پر ناقابل قبول اثرات مرتب ہوں گے۔
ریٹل بانڈ کی شہرت خود آگاہی کے ایک تربیت کار کی ہے جو لوگوں کو اپنی ذات میں پنہاں خوبیوں سے کام لینے کا درس دیتا ہے۔
ریٹل بانڈ کا کہنا ہے کہ اگرچہ تاریخ پیدائش کے اعتبار سے میں 70 برس کا ہونے والا ہوں لیکن میں خود کو اپنی اصل عمر سے کم ازکم 20 سال چھوٹا محسوس کرتا ہوں اور میں اسی طرح سوچتا ہوں اور اپنی زندگی اسی طرح گزارتا ہوں جس طرح مجھ سے 20 سال کم عمر کے لوگ اپنے شب و روز بسر کرتے ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنی موجودہ عمر کے ساتھ ڈیٹنگ کی ویب سائٹس پر نہیں جا سکتا اور لڑکیوں اور خواتین کو اپنی جانب متوجہ نہیں کر سکتا، کیونکہ عمر کا ہندسہ دیکھ کر وہ کنی کترا جاتی ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ میرا جسم جوان ہے، میرا دل اور روح جوان ہے، میں جس لڑکی کی خواہش کروں، اسے حاصل کر سکتا ہوں، لیکن اگر میں انہیں یہ بتا دوں کہ میں 69 سال ہو چکا ہوں اور عنقریب میری 70 ویں سالگرہ ہے تو پھر میں یہ سب کچھ نہیں کر سکتا۔ میں سمجھتا ہوں کہ عمر کے حوالے سے مجھ سے تعصب اور امتياز برتا جا رہا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ قانون میری مدد کرے اور سرکاری ریکارڈ میں میری عمر 20 سال کم کرنے کا حکم جاری کرے۔
لیکن پیر کے روز اس دلچسپ مقدمے کی سماعت میں عدالت نے سرد مہری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریٹل بانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ اب معاشرے میں یہ عمومی رجحان پایا جاتا ہے کہ لوگ خود کو جسمانی اور ذہنی طور پر چاق و چوبند رکھنے کے لیے اپنی صحت، خوراک اور سرگرمیوں کا دھیان رکھتے ہیں اور اپنی اصل عمر سے چھوٹے دکھائی دیتے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ان کی ظاہری صحت کے لحاظ سے ان کی تاریخ پیدائش کو آگے کر دیا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ ہر شخص کی طرح ریٹل بانڈ کو بھی خواہشات رکھنے کی آزادی حاصل ہے لیکن خواہشیں پالنے کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ قانون انہیں پورا کرنے میں معاونت بھی کرے۔