امریکہ کی سب سے بڑی اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس کے صارفین کی تعداد پچھلے چار سال کے مقابلے میں سب سے کم ہو گئی ہے۔
کمی کی وجوہات اسٹریمنگ کمپنیز کے درمیان مقابلہ، کرونا وائرس کے باعث عائد ہونے والی پابندیوں میں نرمی اور ٹی وی پر کھیلوں کی سرگرمیوں کی بحالی قرار دی جا رہی ہیں۔
'رائٹرز' کے مطابق اگرچہ 30 ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران دنیا بھر میں نیٹ فلکس کے صارفین میں 22 لاکھ کا اضافہ ہوا لیکن اس سے 34 لاکھ صارفین حاصل کرنے کا مقررہ ہدف حاصل نہیں ہوسکا بلکہ اس حوالے سے کمپنی کی جانب سے کی گئی پیشگوئی بھی غلط ثابت ہوئی۔
اعداد و شمار کے مطابق فی شیئر آمدنی بھی تجزیہ کاروں کی توقعات کے مقابلے میں کم رہی۔ انہوں نے فی شیئر آمدنی کا تخمینہ 2.14 ڈالر لگایا گیا تھا لیکن ایسا نہیں ہوسکا کیوں کہ فی شیئر آمدنی 1.74 ڈالر رہی۔
نیٹ فلکس رواں سال سب سے زیادہ منافع کمانے والی کمپنی ثابت ہوئی کیوں کہ کرونا وائرس اور لاک ڈاؤں کے باعث لوگ گھروں تک محدود رہے اور وقت گزارنے کے لیے انہوں نے نیٹ فلکس استعمال کیا۔ لیکن منگل کو کاروباری اوقات کار میں نیٹ فلکس کے حصص 6 فی صد تک گرگئے۔
'ای مارکیٹر' کے تجزیہ کار راس بینیس کا کہنا ہے کہ نیٹ فلکس کے گھریلو صارفین میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا جس کے سبب آمدنی بھی نہیں بڑھ سکی۔
کمپنی کے لیے وبائی مرض کا آغاز نہایت منافع بخش رہا۔ اسے جنوری سے مارچ تک کی پہلی سہ ماہی کے دوران ایک کروڑ 58 لاکھ ڈالرز کی آمدنی ہوئی۔
نیٹ فلکس نے سرمایہ کاروں کو پہلے ہی خبردار کردیا تھا کہ سال کے آخر میں کرونا وبا کے باعث عائد پابندیوں میں نرمی کے باعث منافع میں بھی کمی آئے گی۔
کمپنی نے چوتھی سہ ماہی میں پیش گوئی کی تھی کہ وہ مزید 60 لاکھ سبسکرائبرز حاصل کر سکے گی جب کہ اس عرصے میں 65 لاکھ نئے صارفین کی توقع ظاہر کی جا رہی تھی۔
دنیا کی پہلی ویڈیو اسٹریمنگ کمپنی کی حیثیت سے نیٹ فلکس نئے صارفین کے دل جیتنے میں کوشاں ہے۔ کمپنی نے تیسری سہ ماہی کے دوران نئی فلمیں بھی ریلیز کیں۔
نیٹ فلکس نے اعتراف کیا ہے کہ ہالی وڈ کے تمام اسٹوڈیوز میں مقابلہ بڑھتا جارہا ہے۔ وارنر برادرز اور والٹ ڈزنی نے بھی ویڈیو سبسکرائبرز حاصل کرنے کے لیے اپنی تنظیم نو کی ہے۔
حالیہ مہینوں میں تقریباً تمام بڑے کھیلوں کی سرگرمیوں کا بھی آغاز ہوچکا ہے اور انہیں پیش کرنے والی اسٹریمنگ کمپنیز مثلا ایچ بی او میکس اور کومکاسٹ کارپوریشن نے صارفین کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیے کئی آپشنز پیش کیے ہیں۔
نیٹ فلکس کا کہنا ہے کہ اس کے نتائج اس حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ سال کے شروع میں کمپنی کے صارفین میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوا۔
نیٹ فلکس سے وابستہ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کمپنی نے سال 2019 کے مقابلے میں 2020 کے پہلے نو مہینوں میں زیادہ صارفین کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔ تیسری سہ ماہی کے اختتام پر اس کے صارفین کی تعداد 19 کروڑ 52 لاکھ ہو گئی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ رواں سال کے اختتام تک اس کی 150 سے زائد فلموں اور پروگراموں کی پروڈکشن مکمل ہوجائے گی جس کے سبب وہ 2020 کے مقابلے میں 2021 کی پہلی سہ ماہی میں زیادہ اوریجنل پروگرامز پیش کر سکے گی۔