موسم گرما کے دوران دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے بہت سے کوہ پیما نیپال کے راستے اس کے باوجود اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں کہ گذشتہ ہفتے ایک حادثے میں چار کوہ پیما ہلاک ہوگئے تھے۔
بہت سے کوہ پیماؤں کی کوشش ہے کہ وہ سازگارموسم کافائدہ اٹھا کر 8850 میٹر بلند چوٹی کو سر کرلیں۔
نیپال کے عہدے داروں کا کہناہے کہ کم ازکم 52 کو ہ پیما جمعے کی صبح دنیا کی سب سے اونچی چوٹی پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، جب کہ تقریباً ایک سو ماؤنٹ ایورسٹ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
پچھلے ہفتے چار افراد کوہ پیمائی کے دوران ہلاک ہوگئے تھے ۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب 150 سے زیادہ افراد چوٹی سرکرنے کی کوششوں میں مصروف تھے، جس سے دنیا کے سب سے بلند پہاڑ پر کوہ پیماؤں کی کثیر تعداد کے باعث نئے خدشات پیدا ہورہے ہیں۔
ماہرین کا کہناہے کہ چوٹی پر چڑھنے کے لیے انتظار کے نتیجے میں کوہ پیماؤں کو آگسیجن کی کمی اور فراسٹ بائٹ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اس سال کوہ پیمائی کے لیے آنے والوں میں جاپان کی تامائے واتن بے بھی شامل ہیں جن کی عمر 73 سال ہے۔ انہوں نے کسی معمر خاتون کی جانب سے ایورسٹ سرکااپنا ہی ریکارڈ توڑ دیاہے۔
1953ء میں پہلی بار ایڈمنڈ ہلری اور تن زنگ نورگئے نے ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کیا تھا، جس کے بعد سےاب تک 3000 سے زیادہ کوہ پیما اس چوٹی پر پہنچنے کااعزاز حاصل کرچکے ہیں ، جب کہ اس مہم میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 220 ہے۔