پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے بدھ کو ملک کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی کا دورہ کیا۔ انھوں نے ملک کی سمندری حدود اور بحری تجارت کے تحفظ کے لئے ہونے والی پاک بحریہ کی مشقوں کا جائزہ لیا اور کراچی میں ہندو برادری کے مذہبی تہوار دیوالی کی تقریب میں شرکت کی۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق بحریہ کی مشقیں ملک کی سرحدی حدود اور بحری تجارتی راستوں سمیت گوادر کی بندرگاہ کی حفاظت کے لئے کی جا رہی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بحریہ کی مشقیں 'سی اسپارک' تین سال کے تعطل کے بعد ہو رہی ہیں اور اس میں بحریہ کے ساتھ ساتھ آرمی ایئر ڈیفنس اور پاکستان فضائیہ نے بھی حصہ لیا۔
دوسری طرف وزیر اعظم نے کراچی میں ہندو برادری کے مذہبی تہوار دیوالی کی تقریب میں شرکت کی اور اس موقع پر کہا کہ ملک میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگ برابر ہیں اور یہ کہ وہ ہمیشہ ظالم کے خلاف مظلوم کا ساتھ دینگے چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔
صوبہ سندھ میں ہندو برادری کی نمایاں شخصیت مکھی ایشور نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے کراچی میں اور پی پی پی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے اندرون سندھ میں دیوالی کی تقریب میں شرکت کی اور یہ ایک خوش آئند بات ہے۔
اس سے قبل کراچی آمد پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاھ نے وزیر اعظم کا استقبال کیا تھا۔ وزیر اعظم نے اپنے دورے کے دوران کراچی کی سیاسی صورت حال، امن و امان اور کراچی آپریشن کے حوالے سے بھی متعلقہ حکام کے ساتھ ملاقاتیں اور اجلاس کیے۔