بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے سامان لے جانے والا ایک خلائی جہاز امریکی ریاست فلوریڈا کے اسٹیشن سے روانگی کے فوراً بعد دھماکے سے تباہ ہوگیا ہے۔
امریکی خلائی ادارے 'ناسا' کے مطابق اتوار کو فلوریڈا کے 'کیپ کیناویرل ایئر فورس اسٹیشن' سے روانگی کے دو منٹ بعد ہی خلائی جہاز سے منسلک راکٹ دھماکے سے پھٹ گیا۔ راکٹ سے منسلک شٹل پر کوئی خلاباز سوار نہیں تھا۔
'ناسا' کے مطابق 63 میٹر طویل راکٹ نجی کمپنی 'اسپیس ایکس' کی ملکیت تھا جس کے پاس بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر تعینات امریکی خلا بازوں کے لیے سامان لانے اورلے جانے کا ٹھیکہ ہے۔ حادثے کی وجوہات کا فوری طور پر علم نہیں ہوسکا ہے۔
اتوار کو تباہ ہونے والے خلائی جہاز پر لگ بھگ 2500 کلوگرام سامان لدا ہوا تھا جس میں خوراک، ملبوسات، آلات اور خلا میں کیے جانے والے سائنسی تجربات میں استعمال ہونے والا سامان شامل تھا۔
'ناسا' حکام کا کہنا ہے کہ راکٹ اور اس پر لدےہوئے سامان کی تباہی سے زمین سے 420 کلومیٹر اوپر موجود بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر تعینات خلابازوں کا کام متاثر نہیں ہوگا جن کے پاس، 'ناسا' کے مطابق اتنی خوراک اور دیگر ضروری سامان موجود ہے جو ان کی آئندہ چار ماہ کی ضروریات کےلیے کافی ہے۔
امریکی خلائی ادارے نے اپنے اخراجات میں کٹوتی کی غرض سے اپنے خلائی جہازوں کا پروگرام معطل کرکے خلابازوں کو سامان کی ترسیل کا ٹھیکہ گزشتہ سال دو امریکی کمپنیوں 'اسپیس ایکس' اور 'اوربیٹل اے ٹی کے' کے حوالے کردیا تھا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں 'اوربیٹل' کا ایک خلائی جہاز بھی روانگی کے فوراً بعد حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس کے بعد سے کمپنی کا کوئی جہاز خلا میں نہیں گیا ہے۔
'ناسا' نے امریکی خلا بازوں کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پہنچانے اور واپس لانے کا ٹھیکہ بھی 'اسپیکس ایکس' اور معروف طیارہ ساز کمپنی 'بوئنگ' کو دے دیا ہے جو 2017ء کے اختتام سے قبل امریکی خلا بازوں کو لانے لے جانے کی ذمہ داری سنبھال لیں گی۔
اپنے خلائی جہازوں کے پروگرام کی معطلی کے بعد سے 'ناسا' اپنے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے اور واپس بلانے کے لیے روسی خلائی جہازوں پر انحصار کررہی ہے۔