رسائی کے لنکس

سن 1889 سے مشہور ’گڑیا کا گھر‘ اب کراچی میں ’سجے‘ گا


’گڑیا کا گھر‘ پہلی مرتبہ سن 1889 میں کوپن ہیگن کے رائل تھیڑ میں پیش کیا گیا تھا۔ ڈرامے نے پہلے شو کے بعد سے ہی اتنی مقبولیت حاصل کی کہ جتنے دن بھی’گڑیا کا گھر‘ اسٹیج ہو اتمام شوز ہاؤس فل رہے۔

کراچی میں تھیڑ ڈراموں کے شوقین افراد کے لئے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس (ناپا) اکثر و بیشتر عالمی شہرت یافتہ ڈرامے پیش کرتا رہتا ہے۔ اس سلسلے کی تازہ کڑی ہے ناروے کے شہرہٴ آفاق ڈرامہ رائٹر ہینرک آئی سین کا ڈرامہ ’ہاؤس آف ڈول‘ جو ’گڑیا کا گھر‘ کے نام سے 11 اور 12 اگست کو ’ناپا‘ میں اسٹیج کیا جائے گا۔

’گڑیا کا گھر‘ کا اردو ترجمہ شعیب ہاشمی نے کیا ہے اور ڈائریکشنز زین احمد نے دی ہیں۔

’گڑیا کا گھر‘ پہلی مرتبہ سن 1889 میں کوپن ہیگن کے رائل تھیڑ میں پیش کیا گیا تھا۔ ڈرامے نے پہلے شو کے بعد سے ہی اتنی مقبولیت حاصل کی کہ جتنے دن بھی’ گڑیا کا گھر‘ اسٹیج ہو اتمام شوز ہاؤس فل رہے۔

سن 2006 میں ہینرک کی موت کے سوسال مکمل ہونے پر ’گڑیا کا گھر‘ پیش کیا گیا تو وہ اس سال کا سب سے زیادہ اسٹیج کیا جانا والا ڈرامہ بن گیا۔

ناپا کے ایک عہدیدار سید ندیم احمد نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ’گڑیا کے گھر‘ میں انیسویں صدی میں شادی، عورت اور مرد کی ذمہ داریوں، الجھنوں اور اتار چڑھاؤ کو پیش کیا گیا ہے۔

شعیب ہاشمی نے ڈرامے کو کراچی کے مقامی پس منظر میں ڈھال کر ترجمے کی صورت دی ہے۔

ڈرامے میں تکنیکی حوالے سے یہ تجربہ بھی کیا گیا ہے کہ ہر کردار کو بیک وقت تین اداکار اسٹیج پر پرفارم کریں گے۔ آخری سین میں پانچ اداکار عائشہ اور پانچ اداکاران کے شوہر اسد کا کردار ادا کریں گے۔

XS
SM
MD
LG