گلگت بلتستان کی وادی نلتر میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے فلپائن کے سفیر ڈومنگو ڈی لوسینیریو جونیئر کی میت کو منگل کو اسلام آباد سے ان کے وطن واپس بھیج دیا گیا۔
فلپائن منتقلی سے قبل سفیر کی میت کو اسلام آباد میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وفاقی وزیرِ تجارت خرم دستگیر خان بھی میت کے ساتھ فلپائن گئے ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو گلگت بلتستان کے علاقے نلتر میں ہونے والے اس حادثے میں ہیلی کاپٹر کے عملے کے تین ارکان سمیت فلپائن اور ناروے کے سفیروں کے علاوہ ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفیروں کی بیگمات ہلاک ہو گئی تھیں۔
سفیر لوسینیریو کی میت کو وطن واپس بھیجنے سے پہلے ناروے اور انڈونیشیا کے ڈاکٹروں اور ماہرین نے ڈی این اے ٹیسٹ کیا۔
اس حادثے میں انڈونیشیا کے سفیر برہان محمد شدید زخمی ہو گئے تھے۔ انہیں اور ہالینڈ کے سفیر مارسل ڈی ونک کو بھی ان کے ملکوں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔
پاکستان نے حادثے میں ہلاک ہونے والے فلپائن اور ناروے کے سفیروں اور دو دیگر سفارت کاروں کی بیگمات کو پاکستان کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے اعلیٰ شہری اعزاز ستارہ پاکستان سے نوازنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
وزیرِ اعظم نواز شریف نے یہ اعلان پیر کو اسلام آباد میں انھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔
حادثے کا شکار ہونے والا ہیلی کاپٹر ان تین ہیلی کاپٹروں میں شامل تھا جو اسلام آباد میں مقیم سفیروں کے ایک وفد کو گلگت بلتستان کے تین روزہ دورے کے دوران وادی نلتر لے جا رہا تھا کہ تکنیکی خرابی کے باعث اترتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا۔
پاکستان کی فوج اور دفترِ خارجہ یہ کہہ چکے ہیں کہ یہ حادثہ ہیلی کاپٹر میں تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا اور اس کا کسی قسم کی دہشت گرد کارروائی سے کوئی تعلق نہیں۔