علی رانا
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نون کی راہنما مریم نواز نے سپریم کورٹ کے ججز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان عقلمندوں کو سمجھاؤ کہ نوازشریف کو پارٹی صدارت کی ضرورت نہیں،۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام پر اپنی رائے مسلط کرنا آمریت ہے۔ پہلے وزارت عظمیٰ چھینی ، پھر پارٹی صدارت بھی چھین لی،انتقام نے مسلم لیگ ن کو اور بھی طاقتور کر دیا ہے۔ نوازشریف کو صدارت سے ہٹانے اور دلوں سے نکالنے کے لئے کروڑوں ووٹرز کو بھی نااہل کرنا ہوگا،۔
کمپنی باغ سرگودھا میں سوشل میڈیا ورکرز کنونشن سے اپنی تقریر میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ منصف نواز شریف کا احتساب کریں استحصال نہیں اور حکومت چلانے کا کام عوام اور عوامی نمائندوں پر چھوڑدیں اور اپنا کام عزت سے کریں۔
انہوں نےعدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ منصف اپنا کام عزت سے کریں، یہ قوم اداروں کی عزت کرنا چاہتی ہے اور اس قوم کو اپنے مقدس اداروں کو سیاسی لڑائی میں مت گھیسٹ لائیں اور یہ نقصان عدل اور پاکستان کا نقصان ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ پوری کی پوری جماعت کو سینیٹ انتخابات سے باہر کردیا ہو اور وہ جماعت جو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اسے نہ صرف انتخابات سے باہر کیا بلکہ شیر کا نشان بھی چھین لیا گیا، یہ مذاق جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہوا ہے یہ اصل میں عوام کے ووٹ کی پرچی پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔
مریم نوازنے کہا کہ سپریم کورٹ میں مجموعی طور پر 17 ججز ہیں جن میں سے 7 ججز نوازشریف کے خلاف مقدمات کی سماعتیں کررہے ہیں اور پاناماکیس کا 5 رکنی اسکواڈ تو ہر وقت نوازشریف کے خلاف رہتا ہے۔ ڈیڑھ سال سے چلنے والے مقدمے میں ابھی تک 5 روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی،۔
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ نا انصافی ہوئی اور یہ جو منصف ہیں انہیں جب پرویز مشرف نے نکال باہر کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ اگر منصف عوامی عدالت میں جائے تو ٹھیک لیکن نواز شریف جائے تو یہ غلط ہے اور جب عدلیہ اپنی بحالی کے لیے نکلی تھی تو نواز شریف نے ہی ان کے لیے تحریک چلائی تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام اگر قانون کے رکھوالوں کے باہر نکلیں تو درست لیکن اگر اپنے راہنما کے لیے یہ کام کیا جائے تو وہ توہین عدالت ہوجاتی ہے۔
سابق وزیراعظم نے پاکستان میں سب سے زیادہ منصوبے لگائے، شہبازشریف اور نوازشریف نے میٹرو اور اورنج بھی بنائی، ان منصوبوں میں کوئی ایک پیسے کی کرپشن سامنے نہیں لاسکا، عوام کو نوازشریف کے اثاثے نہیں کرپشن دیکھنی ہے۔
ہفتہ کو مریم نواز لاہور سے سرگودھا پہنچی جہاں پارٹی کارکنوں نے ان کا پھرپور استقبال کیا۔
اس موقع پر میئر سرگودھا ملک نوید اسلم کی جانب سے مریم نواز کی تاج پوشی کی گئی اور انہیں ہیروں کاجڑاؤ 20 تولہ سونے کا تاج پہنایا گیا۔
میئر سرگودھا ملک نوید اسلم نے کہا کہ یہ تاج سرگودھا کے عوام کی طرف سے تحفہ ہے جس پر مریم نواز نے میئر سرگودھا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس تاج کو یتیم بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کو عطیہ کردیں گی۔
مسلم لیگ (ن) کے زیرِ اہتمام ہونے والے سوشل میڈیا کنونشن میں شرکت کے لیے کارکنوں میں جوش و جذبہ اپنے عروج پر تھا۔
پنڈال میں سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے علاوہ مقامی قائدین کی قد آور تصاویر بھی نصب کی گئی تھیں۔
حالیہ دنوں میں نوازشریف کو پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کے فیصلہ کے بعد شریف خاندان کی طرف سے عدلیہ پر تنقید میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ نہال ہاشمی کو سزا،دانیال عزیز اور طلال چوہدری کو جاری نوٹسز کے بعد پارٹی کے دیگر قائدین عدلیہ کے خلاف بیان بازی سے گریز کررہے ہیں۔ لیکن شریف خاندان عدلیہ کے خلاف اپنے بیانیہ کو عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کی پالیسی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
سینیٹ الیکشن سے باہر ہونے کے بعد نوازشریف کے بیانات میں مزید تلخی دیکھنے میں آئی ہے۔
پارٹی صدارت کے لیے بھی مریم نواز کا نام لیا جاریا ہے جبکہ ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر گذشتہ روز احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفت گو میں اس بات کا اظہار بھی کرچکے ہیں۔
دوسری جانب ان کے سیاسی حریف نواز شریف ، ان کی بیٹی اور مسلم لیگ نون پر یہ الزام لگا رہے ہیں کہ وہ اداروں کو متنازع بنا کر ملک میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حال ہی میں پاکستا ن تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ عدلیہ کے تحفظ کے لیے عوام کو سڑکوں پر لائیں گے۔