رسائی کے لنکس

مراکش کے شاہ کا آئینی اصلاحات کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکومتِ مراکش نےاحتجاجی تحریک کو ملک میں سیاسی آزادی سےتعبیرکیا ہے

ایسے میں جب عرب دنیا میں ہل چل برپا ہے، مراکش کےبادشاہ محمدششم نےملک کے آئین کی وسیع تر نظرِ ثانی کا اعلان کیا ہے، جِس کا مقصد اِس شمال افریقی ملک میں جمہوریت کو پروان چڑھانا ہے۔

بدھ کوٹیلی ویژن پرقوم سےخطاب میں شاہ نے کہا کہ آئین میں نظرِثانی کےکام کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک نیا کمیشن قائم کیا جائےگا جو جون تک شاہی محل کو اپنی سفارشات پیش کرے گا۔
شاہ نے کہا کہ اصلاحات کی پیکیج میں آزاد عدلیہ کے بارے میں اقدام کرنے اور سیاسی جماعتوں کے لیے بھرپور سرگرمی کی راہ فراہم کرنے کےعلاوہ مقامی عہدے داروں کوزیادہ اختیارت تفویض کرنےکی غرض سےایک علاقائی پروگرام شروع کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہا کہ آئین کے مسودے پرریفرنڈم کرایا جائے گا۔

قوم سےخطاب کے لیے شاہ کی یہ پہلی براہِ راست نشری تقریر تھی جِس سےقبل 20فروری کو ہزاروں افراد نے متعدد شہروں میں مظاہرے کیے جِن میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا۔

حکومت مخالف سرگرم کارکنوں نے شاہ محمد کےبے تحاشا اختیارت میں کمی لانے کے لیے آئین میں ترمیم کا مطالبہ کیا تھا جِس میں وزیرِ اعظم کو مقرر کرنے کا اختیار شامل ہے۔ تاہم، احتجاجیوں نے براہِ راست بادشاہ کو ہدفِ تنقید نہیں بنایا، جنھوں نےسال 1999 میں گدی سنبھالنے کے بعد ایک اصلاح پسند حکمراں کی ساکھ حاصل کر رکھی ہے۔

حکومتِ مراکش نے احتجاجی تحریک کو ملک میں سیاسی آزادی سےتعبیرکیا ہے۔

XS
SM
MD
LG