رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش: ریستوران میں آتشزدگی سے 40 سے زیادہ افراد ہلاک


ڈھاکہ میں امدادی کارکن آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 29 فروری 2024
ڈھاکہ میں امدادی کارکن آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 29 فروری 2024
  • ڈھاکہ کے پوش علاقے کے ریستوان میں آگ مینہ طور پر گیس سلنڈر سے لگی۔
  • 40 زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
  • سات منزلہ عمارت میں زیادہ تر ریستوران تھے۔ لوگ جان بچانے کے لیے چھت پر چڑھے اور پھنس گئے۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں جمعرات کی رات ایک مہنگے علاقے میں واقع ایک سات منزلہ عمارت میں آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 44 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

بنگلہ دیش کے وزیر صحت سمنتا لال سین نے ڈھاکہ میڈیکل کالج اسپتال اور اس سے ملحقہ برن اسپتال کا دورہ کرنے کے بعد اے ایف پی کو بتایا کہ آتشزدگی سے اب تک 43 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بعد ازاں پولیس انسپکٹر بچو میا نے بتایا کہ ڈھاکہ کے مرکزی پولیس اسپتال میں ایک اور شخص کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 44 ہو گئی ہے۔

وزیر صحت سین نے بتایا کہ شہر کے مرکزی برن اسپتال میں کم از کم 40 زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان سب کی حالت نازک ہے۔

سات منزلہ عمارت میں زیادہ تر ریستوران ہیں۔ آتشزدگی کے وقت وہان لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ 29 فروری 2024
سات منزلہ عمارت میں زیادہ تر ریستوران ہیں۔ آتشزدگی کے وقت وہان لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ 29 فروری 2024

فائر ڈپیارٹمنٹ کے ایک عہدے دار محمد شہاب نے بتایا کہ آگ جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق رات دس بجے کے قریب ڈھاکہ کی بیلی روڈ کے ایک مشہور بریانی ریسٹورنٹ سے شروع ہوئی، اور تیزی سے اوپر کی منزلوں تک پھیل گئی، جس سے کئی لوگ عمارت میں پھنس گئے۔

انہوں نے بتایا کہ فائر فائٹرز نے دو گھنٹے کی جدو جہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا۔

فائر ڈیپارٹمنٹ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 75 افراد کو زندہ بچا لیا۔

فائر حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں شبہ ہے کہ آگ ریستوران میں گیس سلنڈر کے دھماکے سے لگی۔

آگ کی لپیٹ میں آنے والی عمارت کے باہر لوگوں کا ہجوم۔ 29 فروری 2024
آگ کی لپیٹ میں آنے والی عمارت کے باہر لوگوں کا ہجوم۔ 29 فروری 2024

ایک فائر آفیسر نے، جس نے اپنا نام نہیں بتایا، کہا کہ میں تیزی سے اوپر کی منزل پر گیا کیونکہ عمارت کی تقریباً تمام منزلوں میں ریستوران تھے، جو پکانے کے لیے گیس کے سلنڈر استعمال کرتے ہیں۔

حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

بیلی روڈ کی اس عمارت میں زیادہ تر ریستوراں ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کپڑوں اور موبائل فونز کی متعدد دکانیں بھی ہیں۔

ریسٹورنٹ کے مینیجر سہیل نے بتایا کہ جب ہم نے پہلی بار سیڑھیوں سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا تو ہم چھٹی منزل پر تھے ۔اس وقت بہت سے لوگوں نے اوپر کی طرف بھاگنا شروع کر دیا۔

فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کے لیے پانی کے پائپ عمارت میں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 29 فروری 2024
فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کے لیے پانی کے پائپ عمارت میں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 29 فروری 2024

انہوں نے کہا کہ ہم نے عمارت سے نیچے اترنے کے لیے پانی کے پائپ کا سہارا لیا۔ اور کچھ لوگوں نے نیچے چھلانگیں لگائیں جس سے وہ زخمی ہو گئے۔

جب کہ بہت سے دوسرے لوگ چھت پر پھنس گئے اور مدد کے لیے پکارنے لگے۔

ماحولیاتی سائنس کے ایک پروفیسر قمرالزمان نے اپنی فیس بک پوسٹ پر لکھا کہ ہم اپنی خواتین اور بچوں کو، جن میں میری بیوی اور بچے بھی شامل ہیں، نیچے بھیج رہے ہیں۔ جب کہ ہم مرد چھت پر جمع ہیں۔ فائر سروس کے لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔ پچاس لوگوں کو ابھی نیچے جانا ہے۔

بعد میں انیں بحفاظت بچا لیا گیا۔

فائر فائٹرز کرین کے ذریعے خواتین کو باہر نکال رہے ہیں۔29 فروری 2024
فائر فائٹرز کرین کے ذریعے خواتین کو باہر نکال رہے ہیں۔29 فروری 2024

بنگلہ دیش میں حفاظتی اصولوں پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے اپارٹمنٹ عمارتوں اور فیکٹری کمپلیکس میں آتشزدگی کے واقعات عام ہیں۔

جولائی 2021 میں ایک فوڈ پروسیسنگ فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں کئی بچے بھی شامل تھے۔

فروری 2019 میں، ڈھاکہ کے اپارٹمنٹ بلاکس کی عمارت میں آگ لگنے سے 70 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

(اس رپورٹ کی تفصیلات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG