بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی رواں ماہ کے اواخر میں امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جہاں ان کی صدر براک اوباما سے وائٹ ہاوس میں ملاقات بھی ہوگی۔
اوباما انتظامیہ نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان سلامتی اور اقتصادی معاملات پر تبادلہ خیال کے علاوہ افغانستان، عراق اور شام کے امور بھی زیر بحث آئیں گے۔
2005ء میں امریکی ویزہ دیے جانے سے انکار کے بعد نریندر مودی پہلی بار امریکہ جا رہے ہیں۔ انھیں ویزہ نہ دیے جانے کی بنیاد وہ امریکی قوانین تھے جو ان غیر ملکی عہدیداروں کے ویزہ پر پابندی عائد کرتے ہیں جو مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں کے ذمہ دار رہے ہوں۔
مودی 2002ء میں بھارتی ریاست گجرات کے وزیراعلیٰ تھے اور ان کے دور میں وہاں ہونے والے مذہبی فسادات میں کم ازکم ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔
وہ ان فسادات میں کسی بھی طرح ملوث ہونے سے انکار کر چکے ہیں اور گزشتہ سال ہی بھارت کی ایک عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ نریند مودی کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے ثبوت ناکافی تھے۔
نریندر مودی رواں سال عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی کے بعد وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں۔