صومالیہ میں شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور سات دیگر زخمی ہو گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ حملے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
یہ حملہ جمعرات کو دیر گئے دارالحکومت موغادیشو کے جنوب مغرب میں افگوئے نامی قصبے میں ہوا۔
مقامی لوگوں کے مطابق سرکاری فورسز کی ایک چوکی پر دھاوا بولنے سے قبل بھاری ہتھیاروں سے لیس جنگجوؤں نے پوزیشن سنبھالی۔
ایک رہائشی کے مطابق حملہ آور کی تعداد ’’ایک سو کے قریب تھی‘‘۔
صومالیہ کے علاقے لوئرشبیلی کے گورنر ابراہیم ادن علی نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ سرکاری فورسز کے اہلکار دہشت گردوں کے ایک اچانک حملے کی زد میں آئے۔
گورنر کے مطابق سرکاری فوجی حملے کو پسپا کرنے میں کامیاب رہے۔
اُنھوں نے بتایا کہ ’’جنگجوؤں نے ایک مرتبہ پھر ہم پر حملہ کیا اور سرکاری سکیورٹی فورسز کی چوکی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، لیکن اس مرتبہ ہم نے اُنھیں سبق سکھا دیا ہے۔‘‘
گورنر ابراہیم ادن علی نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں دو جنگجو مارے گئے جب کہ اُن کے چھ ساتھی زخمی ہوئے۔
ملک میں سرگرم شدت پسند تنظیم الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا کہ اس میں چھ سرکاری فوجی مارے گئے۔