ہزاروں تارکین وطن کا ایک قافلہ گوئٹے مالا میں میکیسیکو کے ساتھ سرحد کے قریب جمع ہو گیا ہے اور وہ میکسیکو کو عبور کرتے ہوئے امریکہ داخل ہونے کا خواہاں ہے۔ اس کارواں میں شامل اکثر لوگ ہنڈورس سے تعلق رکھتے ہیں۔ تاہم ان میں سے بہت سے افراد سفر کی شدید دشواریوں کے باعث یا تو واپس ہنڈورس لوٹ گئے ہیں یا پھر میکسیکو کی سرحد پر سختیاں برداشت کر رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہنڈورس، گوئٹے مالا اور میکسیکو کو خبردار کیا ہے کہ اگر اُنہوں نے اس قافلے کو نہ روکا تو اُنہیں سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
میکسیکو کے حکام نے گزشتہ ہفتے تارکین وطن کے اس قافلے کو میکسیکو اور گوئٹے مالا کے درمیان موجود پل پر روک دیا تھا۔ تاہم ان میں سے بہت سے تارکین وطن نے یا تو سوچئیٹ دریا میں تیر کر یا پھر خود بنائی ہوئی کشتیوں پر سرحد عبور کر کے اپنا سفر جاری رکھا ہے۔
ہنڈورس کے ایک تارک وطن مے کول نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اُنہوں نے دریا عبور کرنے کے لئے بہت خطرہ مول لیا ہے اور اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگایا ہے کیونکہ ہنڈورس میں اچھی زندگی گزارنے کا کوئی موقع نہیں ہے اور وہاں اُن کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ نے تارکین وطن کو روکنے پر میکسیکو کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں میکسیکو کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ میکسیکو نے زبردست کام کیا ہے کیونکہ میکسیکو اب امریکی قیادت کا احترام کرنے لگا ہے۔
میکسیکو کی سرحد سے امریکہ داخل ہونے والے تارکین وطن کے ساتھ برے سلوک کے باعث ٹرمپ انتظامیہ کو ماضی میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔امریکہ کے سابق نائب صدر جو بائیڈن نے اتوار کے روز ریاست نیواڈا میں اس مسئلے کے بارے میں شدید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ امریکہ میں یہ سب کیا ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں کو سرحد پر ماؤں کی گود سے جدا کیا جا رہا ہے۔ ہم آخر کیا کر رہے ہیں؟ ہم کیا بن گئے ہیں؟
صدر ٹرمپ نے نیواڈا میں ہی ایک اور مقام پر انتخابی مہم کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی پر الزام لگایا ہے کہ اُس نے امریکہ میں مجرموں کو آنے کی دعوت دی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی دوسرے ملکوں کے ہزاروں لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو کھلے عام امریکہ آ کر ہمارے قانون توڑنے، ہماری سرحد کی خلاف ورزی کرنے اور ہماری قوم کو متاثر کرنے کی دعوت دے رہی ہے۔
صدر ٹرمپ نے 6 نومبر کو ہونے والے وسط مدتی انتخابات کی مہم کے لئے اسے ایک سیاسی مسئلہ بنایا ہے۔ اُنہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر میکسیکو نے تارکین وطن کے ان قافلوں کو نہ روکا تو وہ اُس کی امداد ختم کر دیں گے اور سرحد بند کر دیں گے۔ اُدھر گوئٹے مالا اور ہنڈورس کے صدور نے ہفتے کے روز ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں تارکین وطن کو واپس لوٹ جانے کی ہدایت کی۔
ہنڈورس کے صدر ہوئین آرلینڈو ہرنانڈس نے ہنڈورس کے تارکین وطن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہوں نے تارکین وطن کے لئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو اُنہیں خصوصی پیکج کی پیشکش کرے گی۔ اس پیکج میں اُن کے لئے بہتر مواقوں کی پیشکش کی جائے گی۔
گوئٹے مالا کے صدر جمی مورلیز نے بھی امریکہ کو یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ قافلے میں شامل 2000 تارکین وطن کو واپس جانے پر آمادہ کر لیا گیا ہے اور وہ اپنے وطن کی جانب روانہ ہو چکے ہیں۔
تاہم بہت سے دیگر تارکین وطن امریکہ جانے پر بدستور مصر ہیں۔