رسائی کے لنکس

انتخابات میں خراب معیشت نمایاں مسئلہ


انتخابات میں خراب معیشت نمایاں مسئلہ
انتخابات میں خراب معیشت نمایاں مسئلہ

‘ایڈیسن رسرچ’ نے جو ابتدائی اندازے تیار کیے ہیں اُن کے مطابق 80فی صد ووٹر اِس بارے میں پریشان ہیں کہ اگلے سال معیشت کیا سمت اختیار کرے گی۔اندازاً 40فی صد کا کہنا تھا کہ گذشتہ دو سالوں کے دوران اُن کی مالی صورتِ حال بدتر ہوئی ہے

امریکہ میں بے روزگاری تقریباً دس فی صد کی سطح پر ہے جس کےباعث منگل کےروز کانگریس کے انتخابات میں ووٹ ڈالتے وقت ووٹروں کے لیےمعیشت کا معاملہ سب سے بڑی تشویش کا سبب بنا رہا۔

نیو یارک میں ووٹروں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اُنھیں امید ہے کہ معیشت بہتر ہوگی لیکن متعدد امریکیوںٕ کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

‘ایڈیسن رسرچ’ نے جو ابتدائی اندازے تیار کیے ہیں اُن کے مطابق 80فی صد ووٹر اِس بارے میں پریشان ہیں کہ اگلے سال معیشت کیا سمت اختیار کرے گی۔ اندازاً 40فی صد کا کہنا تھا کہ گذشتہ دو سالوں کے دوران اُن کی مالی صورتِ حال بدتر ہوئی ہے۔

سروے میں شامل لوگوں کی ایک چوتھائی تعداد نے ملک کے معاشی مسائل کا ذمہ دار صدر براک اوباما کو قرار دیا اور اکثریت کا کہنا تھا کہ ملک غلط سمت میں جا رہا ہے۔

ووٹروں کے لیے دیگر مسائل میں ہیلتھ کیئر ، یہ تصور کہ حکومت بہت بڑی ہے، افغانستان میں جنگ اور غیر قانونی تارکینِ وطن کا معاملہ شامل ہے۔

ایک تازہ گیلپ پول میں کہا گیا ہے کہ سروے میں شامل کیے گئے3000افرادمیں سے 43فی صد نے معاشی صورتِ حال کو سب سے بڑی تشویش قرار دیا ہے۔ تقریباً ایک چوتھائی یعنی تجزئے میں شامل کیے گئے لوگوں کے 23فی صد کا کہنا تھا کہ اُن کے خیال میں ہیلتھ کیئر سب سے اہم معاملہ ہے، جب کہ 18فی صد کا کہنا تھا کہ وہ وفاقی حکومت کے حجم اور اختیارات کے معاملے پر بہت فکرمند ہیں۔ ماضی کے برعکس ، افغانستان میں جنگ اور غیر قانونی امیگریشن ووٹروں کی تشویش کے میزان پر کہیں کم سطح پر شمار ہوتے ہیں۔

ایک صحتمند معیشت میں صارفین کے اخراجات کی جو سطح ہونی چاہیئے اُس اعتبار سے صورتِ حال ابھی بہت پیچھے ہے۔ مشکل میں گِھری ہوئی ہاؤسنگ مارکیٹ جو کہ معاشی بحران سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے اُس میں بہتری کی رفتار بہت سست ہے۔ امریکی ابھی تک اپنے گھر وں سےمحروم ہو رہے ہیں، اور بڑھی ہوئی بے روزگاری گھروں کے لاکھوں مالکان کوقسط کی ادائگیاں کرنے میں مانع ہے۔

ری پبلیکن الزام لگاتے ہیں کہ اوباما انتظامیہ کا معاشی بہبود کا پیکج ، بینکوں کی بحالی ، اور ہیلتھ کیئر اصلاحات کا نیا قانون سب مل کر وفاقی خسارے کا سبب بنے ہیں اور معاشی بحالی کی راہ کو روک رکھا ہے۔ تاہم، ڈیموکریٹس ، ری پبلیکن پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی معاشی پالیسیوں کی وکالت کرتے ہیں ، جن اقدامات کے باعث مبینہ طور پر امیروں کو فائدہ پہنچا اور ملک معاشی بحران کی لپیٹ میں الجھتا چلا گیا۔

XS
SM
MD
LG