’اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل دوگنی کرے ورنہ فوجی امداد خطرے میں پڑ سکتی ہے‘
امریکی حکام نے بتایا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اگلے ماہ تک غزہ میں انسانی ہمدردی کی صورتِ حال کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ ورنہ امریکی فوجی امداد پر ممکنہ پابندیوں کا سامنا کرے ۔
امریکہ کی اسرائیل کو ایک سال میں پہلی بار، جب سے اسرائیل حماس جنگ شروع ہوئی ہے، ایسی سخت ترین وارننگ ہے۔
امریکی حکام نے کہا کہ وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن اور وزیرِ دفاع لائڈ آسٹن نے اتوار کو اسرائیلی ہم منصبوں کو خطوط ارسال کیے ہیں جن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شمالی غزہ میں اسرائیل کے نئے حملوں کے دوران فلسطینی محصور علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے ۔
امریکی ویب سائٹ ایکسیوس کی جانب سے سوشل میڈیا پر خط کی ایک کاپی لگائی گئی ہے جس میں امریکہ کے دونوں اعلیٰ حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’’ہمیں خاص طور پر تشویش ہے کہ اسرائیل کی حکومت کے حالیہ اقدامات غزہ کے حالات کو تیزی سے بگاڑ رہے ہیں۔‘‘
امریکہ کے اسرائیل کے لیے فوجی ہتھیار غزہ میں امداد سے مشروط
’اسرائیل نے ایران کی جوہری یا تیل تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا یقین دلایا ہے‘
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ ایران کی جوہری یا تیل کی تنصیبات پر حملہ نہیں کرے گا۔
تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ یہ یقین دہانی حتمی نہیں ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اس نے اسرائیل سے یہ یقین دہانی حاصل کر لی ہے کہ وہ ایران کے جوہری یا تیل کے مقامات کو ایک ایسے وقت میں نشانہ نہیں بنائے گا جب وہ اس ماہ کے شروع میں ایران کے میزائلوں کے ایک حملےکے بعد جوابی حملہ کرنا چاہتا ہے۔
اسرائیل کی امریکہ کو کی گئی اس یقین دہانی کی دو امریکی عہدے داروں نے منگل کو تصدیق کی ہے۔
دونوں امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو میں خبردار کیا کہ یہ یقین دہانی حتمی نہیں ہے اور یہ کہ حالات بدل سکتے ہیں۔
حکام نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں یقین دہانیوں کو پورا کرنے کے بارے میں اسرائیل کا ٹریک ریکارڈ ملا جلا ہے۔ اس نے اکثر اندرون ملک اسرائیلی سیاست کی عکاسی کی ہے جس نے واشنگٹن کی توقعات پر پانی پھیرا ہے۔