ایران کی یورپی یونین اور برطانوی پابندیوں کی مذمت، روس کو میزائل فراہمی کی تردید
ایران نے یورپی یونین اور برطانیہ کی جانب سےعائد کی گئی نئی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے میڈیا پر ایک بیان میں روس کو بیلسٹک میزائل کی فراہمی سے بھی انکار کیا ہے ۔
یورپی یونین نے تہران کی جانب سے روس کو بیلسٹک میزائلوں کی مبینہ منتقلی سے منسلک ہونے پر ایران کی سرکاری ایئر لائن سمیت ایران کےسات افراد اور سات تنظیموں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ برطانیہ نے ایران پر پابندیوں کی اپنی فہرست میں نو نئی نامزدگیوں کا اضافہ کیا ہے۔
امریکہ نے خفیہ اداروں کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ روس نے یوکرین میں اپنی جنگ کے لیے ایران سے بیلسٹک میزائل حاصل کیے ہیں۔
امریکہ کا کہنا تھا کہ ایران سے متعلق یہ انٹیلی جینس معلومات اتحادیوں کو فراہم کی گئی تھیں۔
ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ان کے ملک نے روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں۔
ایران سے اسرائیل پر سائبر حملوں میں اضافہ
امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران سے اسرائیل پر سائبر حملوں میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔
مائیکروسافٹ نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ اس تنازع سے قبل ایران سے زیادہ تر سائبر حملے امریکہ پر کیے جا رہے تھے۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کی سالانہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس میں جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران نے سائبر اسپیس میں اپنے اثر و رسوخ یا اس سے متعلقہ اپنی سرگرمیوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال کرنے میں بہت زیادہ بڑھا دی ہیں۔
مائیکرو سافٹ ڈیجیٹل ڈیفنس کے نام سے جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے جولائی 2024 کے درمیانی عرصے میں مائیکروسافٹ نے مشاہدہ کیا کہ ایران سے ہونے والے سائر حملوں میں اسرائیل کی کمپنیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس جنگ کے آغاز سے قبل جولائی سے اکتوبر 2023 کے درمیانی عرصے میں ایران سے اسرائیل پر صرف 10 فی صد سائبر حملے ہو رہے تھے جب کہ امریکہ کی کمپنیاں لگ بھگ 35 فی صد سائبر حملوں کا شکار تھیں۔ اس وقت ایران سے متحدہ عرب امارات میں لگ بھگ 20 فی صد سائبر حملے ہو رہے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران سے سوشل میڈیا کے کئی ایسے جعلی اکاؤنٹ بنائے گئے ہیں جو اپنی شناخت اسرائیلیوں کے طور پر کرا رہے تھے لیکن وہ ایران سے آپریٹ ہو رہے تھے۔ ان اکاؤنٹس پر نہ صرف یہ رائے سازی کی جاتی رہی کہ اسرائیل کی حکومت نے جنگ کو درست انداز میں ہینڈل نہیں کیا بلکہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا جاتا رہا۔
رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا میسجینگ ایپ لی کیشن ’ٹیلی گرام‘ پر ایسے چینل بنائے گئے جن پر حماس کے عسکری ونگ کا لوگو لگا ہوا تھا اور اس میں غزہ میں یرغمال افراد کے حوالے سے ان کے اہلِ خانہ کو دھمکیاں دی جاتی رہیں۔
اسرائیلی طیاروں کی جنوبی لبنان پر بمباری
اسرائیل کی فوج نے جنگی جہازوں کے ذریعے لبنان کے جنوبی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ لبنانی میڈیا کے مطابق گزشتہ چھ دن میں پہلی بار ان علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات میں ان فضائی حملوں میں اموات یا زخمیوں کی تعداد سامنے نہیں آ سکی ہے۔ اسرائیل مسلسل یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ ان علاقوں میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے ان علاقوں کو نشانہ بنایا ہے جو گنجان آباد ہیں۔ البتہ ان علاقوں پر لبنان کی طاقت ور عسکری تنظیم حزب اللہ کا کنٹرول ہے۔
حزب اللہ کا اسرائیلی ڈرون تباہ کرنے کا دعویٰ
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا ایک اور ڈرون مار گرایا ہے۔
منگل کو کی گئی کارروائی سے متعلق بیان میں عسکری تنظیم کا کہنا تھا کہ فضا میں تباہ کیے گئے ڈرون میں لگی آگ زمین سے نظر آ رہی تھی جس وقت اس ڈرون کو نشانہ بنایا گیا وہ اسرائیلی حدود میں ہی تھا۔
حزب اللہ کے مطابق تباہ ہونے والا اسرائیلی ڈرون ’ہرمز 450‘ تھا۔
عسکری تنظیم کا کہنا ہے کہ ڈرون کی تباہی فلسطینی علاقوں سے بھی دیکھی گئی ہے۔
حزب اللہ کے دعوے پر اسرائیل کی فوج نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔