رسائی کے لنکس

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سولہ اکتوبر 2024 کو برسلز میں یورپی یونین - گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کے سربراہی اجلاس میں۔فوٹو اے ایف پی
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سولہ اکتوبر 2024 کو برسلز میں یورپی یونین - گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کے سربراہی اجلاس میں۔فوٹو اے ایف پی

مشرق وسطیٰ بدامنی کے دوران یورپی یونین اور گلف تعاون کونسل کے 6 رہنماؤں کا پہلا سربراہی اجلاس

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے کہا کہ سربراہی اجلاس طویل التواء"کے بعد عمل میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا "یورپی یونین اور خلیجی ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔"

12:04 16.10.2024

اسرائیلی طیاروں کی جنوبی لبنان پر بمباری

اسرائیل کی فوج نے جنگی جہازوں کے ذریعے لبنان کے جنوبی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ لبنانی میڈیا کے مطابق گزشتہ چھ دن میں پہلی بار ان علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ابتدائی اطلاعات میں ان فضائی حملوں میں اموات یا زخمیوں کی تعداد سامنے نہیں آ سکی ہے۔ اسرائیل مسلسل یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ ان علاقوں میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے ان علاقوں کو نشانہ بنایا ہے جو گنجان آباد ہیں۔ البتہ ان علاقوں پر لبنان کی طاقت ور عسکری تنظیم حزب اللہ کا کنٹرول ہے۔



09:55 16.10.2024

ایران سے اسرائیل پر سائبر حملوں میں اضافہ

امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران سے اسرائیل پر سائبر حملوں میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔

مائیکروسافٹ نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ اس تنازع سے قبل ایران سے زیادہ تر سائبر حملے امریکہ پر کیے جا رہے تھے۔

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کی سالانہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس میں جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران نے سائبر اسپیس میں اپنے اثر و رسوخ یا اس سے متعلقہ اپنی سرگرمیوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال کرنے میں بہت زیادہ بڑھا دی ہیں۔

مائیکرو سافٹ ڈیجیٹل ڈیفنس کے نام سے جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے جولائی 2024 کے درمیانی عرصے میں مائیکروسافٹ نے مشاہدہ کیا کہ ایران سے ہونے والے سائر حملوں میں اسرائیل کی کمپنیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس جنگ کے آغاز سے قبل جولائی سے اکتوبر 2023 کے درمیانی عرصے میں ایران سے اسرائیل پر صرف 10 فی صد سائبر حملے ہو رہے تھے جب کہ امریکہ کی کمپنیاں لگ بھگ 35 فی صد سائبر حملوں کا شکار تھیں۔ اس وقت ایران سے متحدہ عرب امارات میں لگ بھگ 20 فی صد سائبر حملے ہو رہے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران سے سوشل میڈیا کے کئی ایسے جعلی اکاؤنٹ بنائے گئے ہیں جو اپنی شناخت اسرائیلیوں کے طور پر کرا رہے تھے لیکن وہ ایران سے آپریٹ ہو رہے تھے۔ ان اکاؤنٹس پر نہ صرف یہ رائے سازی کی جاتی رہی کہ اسرائیل کی حکومت نے جنگ کو درست انداز میں ہینڈل نہیں کیا بلکہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا جاتا رہا۔

رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا میسجینگ ایپ لی کیشن ’ٹیلی گرام‘ پر ایسے چینل بنائے گئے جن پر حماس کے عسکری ونگ کا لوگو لگا ہوا تھا اور اس میں غزہ میں یرغمال افراد کے حوالے سے ان کے اہلِ خانہ کو دھمکیاں دی جاتی رہیں۔

09:53 16.10.2024

ایران کی یورپی یونین اور برطانوی پابندیوں کی مذمت، روس کو میزائل فراہمی کی تردید

ایران نے یورپی یونین اور برطانیہ کی جانب سےعائد کی گئی نئی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے میڈیا پر ایک بیان میں روس کو بیلسٹک میزائل کی فراہمی سے بھی انکار کیا ہے ۔

یورپی یونین نے تہران کی جانب سے روس کو بیلسٹک میزائلوں کی مبینہ منتقلی سے منسلک ہونے پر ایران کی سرکاری ایئر لائن سمیت ایران کےسات افراد اور سات تنظیموں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ برطانیہ نے ایران پر پابندیوں کی اپنی فہرست میں نو نئی نامزدگیوں کا اضافہ کیا ہے۔

امریکہ نے خفیہ اداروں کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ روس نے یوکرین میں اپنی جنگ کے لیے ایران سے بیلسٹک میزائل حاصل کیے ہیں۔

امریکہ کا کہنا تھا کہ ایران سے متعلق یہ انٹیلی جینس معلومات اتحادیوں کو فراہم کی گئی تھیں۔

ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ان کے ملک نے روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں۔

مزید جانیے

09:48 16.10.2024

’اسرائیل نے ایران کی جوہری یا تیل تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا یقین دلایا ہے‘

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ ایران کی جوہری یا تیل کی تنصیبات پر حملہ نہیں کرے گا۔

تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ یہ یقین دہانی حتمی نہیں ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اس نے اسرائیل سے یہ یقین دہانی حاصل کر لی ہے کہ وہ ایران کے جوہری یا تیل کے مقامات کو ایک ایسے وقت میں نشانہ نہیں بنائے گا جب وہ اس ماہ کے شروع میں ایران کے میزائلوں کے ایک حملےکے بعد جوابی حملہ کرنا چاہتا ہے۔

اسرائیل کی امریکہ کو کی گئی اس یقین دہانی کی دو امریکی عہدے داروں نے منگل کو تصدیق کی ہے۔

دونوں امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو میں خبردار کیا کہ یہ یقین دہانی حتمی نہیں ہے اور یہ کہ حالات بدل سکتے ہیں۔

حکام نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں یقین دہانیوں کو پورا کرنے کے بارے میں اسرائیل کا ٹریک ریکارڈ ملا جلا ہے۔ اس نے اکثر اندرون ملک اسرائیلی سیاست کی عکاسی کی ہے جس نے واشنگٹن کی توقعات پر پانی پھیرا ہے۔

مزید جانیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG