امریکہ کی پولیس نے کہاہے کہ شمالی ریاست مشی گن میں مبینہ طورپر سات افراد کے قتل میں ملوث شخص نے تین مزید افراد کو یرغمال بنانے کے بعد خودکشی کرلی۔ مقتولین میں اس کی بیٹی اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔
گرینڈ ریپڈز نامی شہر کی پولیس کاکہناہے کہ 34 سالہ رارڈک شوٹن ڈینٹزلر نے جمعرات کی صبح ایک مکان میں چار افراد جب کہ دوسرے مکان میں تین افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ قاتل کے بارے میں خیال ہے کہ ہر مذکورہ گھر میں کسی ایک شخص کے ساتھ ماضی میں اس کے تعلقات تھے۔
پولیس نے تیزرفتار گاڑی میں سوار ڈینٹزلر کا شہر کی سڑکوں پر پیچھا کیا۔ اس دوران اس نے دو مزید افراد کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا اور پھر ایک گھر میں داخل ہوکر تین افراد کو یرغمال بنالیا۔
اس نے یرغمالیوں میں شامل ایک 53 سالہ خاتون کو سگریٹ اورپینے کے لیے کچھ فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے چھوڑ دیا۔
پولیس کے تیز رفتار تعاقب کے دوران ڈینٹزلر کی گولیوں سے زخمی ہونے والے دو افراد کی حالت خطرے سےباہر بیان کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ڈینٹزلر کامجرمانہ ریکارڈ موجود ہے جس میں ایک شخص کو شدید زخمی کرنے کاالزام شامل ہے۔
گرینڈ ریپڈز کے پولیس چیف کیون بیلک کا کہناہے کہ گولیاں چلاکر ہلاک کرنے کا یہ ایک واقعہ حواس باختگی کا نتیجہ تھا۔