مقامی امدادی کارکنوں نے مشرقی یوکرین کے علاقے میں چار ماہ قبل 'مار گرائے' گئے ملائیشیا کے مسافر طیارے کا ملبہ اور لاشوں کی باقیات برآمد کی ہیں۔
17 جولائی کو ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جاتے ہوئے ملائیشیا کا یہ طیارہ مشرقی یوکرین کے ان علاقوں پر پرواز کے دوران مبینہ طور پر میزائل لگنے سے تباہ ہو کر گر گیا تھا جہاں روس نواز باغیوں اور یوکرین کی فورسز کے درمیان لڑائی جاری تھی۔
اس واقعے میں جہاز پر سوار تمام 298 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت کا تعلق ہالینڈ سے تھا۔
ہالینڈ کے معائنہ کاروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ جائے وقوع کا خود جائزہ لے سکیں، لیکن اس شورش زدہ علاقے میں انھیں اپنے کارکنوں کی سلامتی کے خدشات لاحق ہیں۔
معائنہ کاروں نے مقامی ہنگامی امداد کے ادارے کے کارکنوں کو اس علاقے میں چھان بین کی ذمہ داری سونپی ہے۔ یہاں سے ابتدائی طور پر متعدد لاشیں برآمد کی جاچکی ہیں۔
اتوار کو تلاش کی کارروائی کے دوران کارکنوں نے طیارے کی باقیات جمع کیں جن میں فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی" کے ایک نامہ نگار کے مطابق جہاز کا انجن، اس کی نشستیں اور دیگر تباہ شدہ آلات کو با آسانی دیکھا جاسکتا ہے۔
طیارے کے باقیات کو توریز نامی شہر کے قریبی ریلوے اسٹیشن پہنچایا گیا جہاں سے اسے پہلے یوکرین کی حکومت کے زیر کنٹرول علاقے خارکیف اور پھر ہالینڈ بھیجا جائے گا۔
ہالینڈ کے ماہرین اس جہاز کے ملبے کو بوئنگ 777 کے ڈھانچے کی صورت میں جوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔