رسائی کے لنکس

’میمو گیٹ اسکینڈل‘ سماعت کے لیے مقرر، سہ رکنی بینچ تشکیل


کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’’حسین حقانی یہ بھول گئے تھے کہ وہ پاکستانی سفیر ہیں۔ انہوں نے آئین کی خلاف ورزی کی‘‘

امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کو سفارت سے فارغ کروانے والا اسکینڈل ایک بار پھر کھلنے والا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے میمو گیٹ کی سماعت کے لیے 3 رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے، جو 8 فروری سے کیس کی سماعت کرے گا۔

رواں ہفتے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے میمو گیٹ کیس کی فائل طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ایک ایسے پاکستانی بھی ہیں جو عدالت سے وعدہ کر کے واپس نہیں آئے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حسین حقانی کہاں ہیں، کیا حسین حقانی کو بھی ووٹ ڈالنے کی سہولت ملے گی، کیوں نا انہیں نوٹس کر کے بلا لیں، حسین حقانی پاکستان آکر میمو گیٹ کا سامنا کریں۔

میمو گیٹ سکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

اس سکینڈل میں کہا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو روکنے کے لیے حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک پراسرار میمو بھیجا تھا۔ اس سکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔

اس جوڈیشل کمیشن کی سربراہی اس وقت بلوچستان ہائی کورٹ کےچیف جسٹس اور موجودہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کر رہے تھے۔

جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ’’میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھا‘‘۔ کمیشن رپورٹ کے مطابق، ’’میمو لکھنے کا مقصد پاکستان کی سویلین حکومت کو امریکا کا دوست ظاہر کرنا تھا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ ایٹمی پھیلاؤ روکنے کا کام صرف سویلین حکومت ہی کر سکتی ہے‘‘۔

کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’’حسین حقانی یہ بھول گئے تھے کہ وہ پاکستانی سفیر ہیں۔ انہوں نے آئین کی خلاف ورزی کی‘‘۔

اس رپورٹ کے بعد حسین حقانی چند روز کے لیے بیرون ملک جانے کا کہہ کر امریکہ گئے اور اب تک واپس نہیں آئے۔ میمو گیٹ سکینڈل میں اہم کردار ادا کرنے والے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل شجاع پاشا اور اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی ریٹائر ہوچکے ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے یہ معاملہ دوبارہ کھلنے کے بعد امکان ہے کہ حسین حقانی تو شاید پاکستان نہ آئیں، لیکن پاکستان کے امریکہ سے تعلقات کی بازگشت سپریم کورٹ میں ضرور سنائی دے گی۔

XS
SM
MD
LG