رسائی کے لنکس

’میں ستارہ‘۔۔ چھوٹی اسکرین پر فلمی دنیا کی پوشیدہ حقیقتیں


میں ستارہ کی کہانی کسی حقیقی کردار یا واقعے سے متاثر ہوکر نہیں لکھی گئی۔ لیکن، فلم میں ملکی صنعت کے اس دور کو ہوبہو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو پاکستان فلم انڈسٹری کے عروج کے دور سے زوال تک پروان چڑھا رہا

فلمی دنیا دور سے بہت پُرکشش اور چکا چوند کرنے والی نظر آتی ہے۔ لیکن، اس کے پیچھے بہت سی تلخ حقیقتیں اور تاریک گوشے چھپے ہوتے ہیں۔ پردے پر ہنستے مسکراتے چہروں کے پیچھے بہت سے درد پنہاں ہوتے ہیں اور جو کبھی اداس نظر نہ آتے ہوں وہی سب سے زیادہ مایوس دل ہوتے ہیں۔ لیکن، ان کی حقیقتیں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

حقیقی اور پردے کی زندگی کے اسی تضاد کو ٹی وی ون کی ڈرامہ سیریل ’میں ستارہ‘ کا موضوع بنایا گیا ہے، جس کے دو سیزن آن ائیر جا چکے ہیں۔

اسے سیما طاہر نے ڈائریکٹ کیا ہے، جبکہ کہانی فائزہ افتخار نے تحریر کی ہے۔ بنیادی طور پر یہ کہانی ایک ایسی لڑکی کی ہے جو فلم انڈسٹری میں شہرت اور بلند مقام حاصل کرنے کا خواب لیکر آتی ہے۔ اس کا اصل نام ثریا ہے۔ لیکن، فلمی دنیا اسے ایک نئے نام ’ستارہ‘ سے متعارف کراتی ہے۔

زمین کی اس ستارہ کو افق پر چمکتی دمکتی ستارہ بننے کے لئے کیا کچھ کرنا پڑتا ہے یہی اس سیریل میں پیش کیا گیا ہے۔

ستارہ کی کہانی کسی حقیقی کردار یا واقعے سے متاثر ہوکر نہیں لکھی گئی۔ لیکن، فلم میں ملکی انڈسٹری کے اس دور کو ہو بہو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو پاکستان فلم انڈسٹری کے عروج کے دور سے زوال تک پروان چڑھا رہا۔

سیریل میں صبا قمر، نعمان اعجاز، میکال اور فلم اسٹار میرا سمیت تمام فنکاروں نے اپنی جاندار اداکاری سے جان ڈالی ہے۔

’میں ستارہ‘ کی جوڑی ’جھرنا اور فرہاد سیٹھ ‘ نے پاکستانی فلم انڈسٹری کی بہت سی مشہور جوڑیوں، مثلاً زیبا و محمد علی، شبنم و روبن گھوش اور صبیحہ و سنتوش کی یاد تازہ کردی ہے۔

’ٹی وی ون‘ کے منتظمین سیما طاہر اور طاہر اے خان ہیں جنہوں نے اسی کی دہائی میں پاکستانی ٹی وی کی تاریخ کو ایک نہیں کئی اہم موڑ دیئے تھے اور بقول تجزیہ کار، ’’یہ کارنامے ان سے سدا منسوب رہیں گے‘‘۔

انہوں نے ایسے دور میں جب سرکاری ٹی وی کے سوا تفریخ کا کوئی اور بڑا ذریعہ نہیں تھا پرائیویٹ چینل ’این ٹی ایم‘ شروع کیا جس نے سرکاری ٹی وی کو لڑ کھڑا کر رکھ دیا۔ لیکن، جانے کیوں ’ٹی وی ون‘ کئی سال یا شاید عشرے بھر بعد بھی مین اسٹریم چینلز میں شامل ہوکر وہ شہرت حاصل نہیں کرسکا ہے جو این ٹی ایم کو حاصل تھی۔

شاید یہی وجہ ہے کہ بہت اچھے ڈرامے پیش کئے جانے کے باوجود انہیں خاطر خواہ یا بہت زیادہ شہرت نہیں مل پاتی۔

XS
SM
MD
LG