افغانستان میں وزارت دفاع کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مشرقی صوبے میں شدت پسند تنظیم داعش کے ٹھکانوں پر گرائے گئے بڑے امریکی بم سے مارے جانے والوں میں پاکستان، تاجکستان، ازبکستان، روس، بھارت اور دیگر ملکوں کے شدت پسند شامل ہیں۔
وزارت کے ایک ترجمان محمد رادمنش نے منگل کو بتایا کہ "حملے میں مرنے والے عسکریت پسندوں کی اکثریت کا تعلق پاکستان، بھارت، فلپائن اور بنگلہ دیش سے تھا۔"
جی بی یو-43 نامی بم جسے "مدر آف آل بومبز" بھی کہا جاتا ہے امریکہ کا سب سے بڑا غیر جوہری بم ہے۔
یہ گزشتہ جمعرات کو پاکستان کی سرحد کے قریب واقع افغان صوبہ ننگرہار میں سرنگوں پر مشتمل داعش کے ایک کمپلیکس پر گرایا گیا تھا اور اس میں 96 شدت پسند مارے گئے تھے۔
حکام کے مطابق اس حملے میں تین سو میٹر لمبی سرنگوں کو جال اور ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کی بڑی کھیپ بھی تباہ ہو گئی تھی۔
امریکہ کی طرف سے کسی بھی فوجی کارروائی کے دوران ہزاروں کلو گرام وزنی اس بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔
افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ یہ بم داعش کی کارروائیوں کے جواب میں گرایا گیا جو ان کے بقول اپنے بچاؤ کے لیے زیرزمین پناہ گاہوں اور سرنگوں میں چھپ کر وار کیا کرتے تھے۔
حملے میں داعش کے چار سرکردہ کمانڈروں کی ہلاکت کا بھی بتایا گیا۔