امریکی ریاست میری لینڈ کے اسلامک انفارمیشن سینٹر کے معروف خطیب سید رفیق نقوی کا کہنا ہے کہ اِس سینٹر کا مقصد امریکی میڈیا، سینیٹ، کانگریس اور مختلف ادیان کے راہنماؤں میں اسلام کا صحیح تعارف پیش کرنا ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ سے خصوصی گفتگو میں اُن کا کہنا تھا کہ 9/11کے بعد قائم کیے جانے والے اِس سینٹر کی ضرورت حالات کے پیشِ نظر پیش آئی، تاکہ ذہن میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا ازالہ ہو اور مذہب کا اصل پیغام سامنے آسکے۔
سینٹر کے مقاصد کے بارے میں ایک سوال پر رفیق نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی سےتعلق رکھنے والے بچے اور بچیاں یہاں کے معاشرے میں بہت فعال کردار ادا کرتے ہیں، اور سینٹر کے زیادہ تر پراجیکٹوں کو نوجوان نسل نے ہی سنبھالا ہوا ہے۔
اُن سے پوچھا گیا کہ اسلامک انفارمیشن سینٹر کس طرح کا نصاب پڑھاتا ہے، جِس پراُن کا کہنا تھا کہ تین طرح کے اسکول ہیں جنھیں مرکز کی نگرانی حاصل ہے۔ پہلا، کُل وقتی ہے جِس میں اسلام کا نصاب یعنی قرآن، تفسیر اور تاریخ پڑھائی جاتی ہے، دوسرا، اتوار اسکول ہے جِس میں بھی تقریباً 300 بچے بچیاں پڑھ رہے ہیں۔ لیکن اِس کا نصاب الگ ہوتا ہے کیونکہ یہ ہر ہفتے، تین یا چار گھنٹے کا ہوتا ہے۔ تیسرا ہے چھٹیوں کے کلاس جو ایسے طالب علموں کے لیے ہوتے ہیں جو دور رہتے ہیں اور نہ تو کُل وقتی اسکول میں داخل ہیں اور نہ ہی اتوار اسکول میں جاتے ہیں۔
رفیق نقوی نے بتایا کہ سینٹر بنیادی اسلامی مسائل کی تعلیم اور آگاہی فراہم کر رہا ہے، تاکہ طالب علموں کو دین ِاسلام کا پتا ہو اور جب دوسرے مذاہب کے پیرو کار اُن سے کسی مسئلے پر بات کریں تو اُنھیں اصل تعلیمات سے بخوبی واقفیت ہو۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے: