بھارتی ریاست اترپردیش کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پیغمبرِ اسلام سے متعلق متنازع بیان دینے والی نوپور شرما کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے والا جیشِ محمد کا ایک مبینہ دہشت گرد گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اترپردیش کی انسدادِ دہشت گردی فورس (اے ٹی ایس) کے مطابق مبینہ دہشت گرد کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو جان سے مارنے کا ٹاسک سونپا گیا تھا۔
اترپردیش کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے لکھنؤ میں ایک بیان میں کہا ہے کہ اس 25 سالہ شخص کا نام محمدندیم ہے اور وہ سہارنپور ضلع کے گنگوہ پولیس تھانے کے تحت آنے والے موضع کنڈا کلاں کا رہائشی ہے۔
یاد رہے کہ نوپور شرما نے رواں برس 26 مئی کو ایک ٹیلی ویژن مباحثے میں پیغمبرِ اسلام کے بارے میں متنازع باتیں کہی تھیں جس پر خلیجی ملکوں نے سخت احتجاج کیا تھا اور بھارت کو سفارتی بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اندرون ملک بھی احتجاج ہوا اور مبینہ طور پر اس کی وجہ سے دو غیر مسلموں کو ہلاک کیا گیا۔ نوپور کو پارٹی نے معطل کر دیا ہے۔
اترپردیش اے ٹی ایس نے جمعے کی شام کو ایک بیان جاری کرکے دعویٰ کیا کہ ندیم جیش محمد اور تحریک طالبان پاکستان کے براہ راست رابطے میں تھا اور خود کش حملے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ لکھنؤ میں اس کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد کے قانون ’یو اے پی اے‘ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اے ٹی ایس کا الزام ہے کہ ندیم کو پاکستان کے سیف اللہ نامی شخص نے سوشل میڈیا کے توسط سے ٹریننگ لٹریچر فراہم کیا تھا۔ ندیم نے پوچھ گچھ کے دوران اس کا اعتراف کیا ہے کہ اسے نوپور کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ اسے خفیہ ایجنسیز سے اطلاع ملی تھی کہ ندیم کالعدم پاکستانی تنظیم جیشِ محمد اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے نظریات سے متاثر ہے اور اس کے خیالات انتہاپسندانہ ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اطلاع پر اسے گرفتار کیا گیا اور جب اس کے موبائل فون کی ابتدائی جانچ کی گئی تو پی ڈی ایف کی شکل میں ’ایکسپلوسیو کورس فدائی فورس‘ نامی ایک دستاویز ملی۔ اس کے علاوہ اس کے موبائل فون سے یہ بھی پتا چلا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے دہشت گردوں کے ساتھ وائس میسیج کے ذریعے بات چیت کرتا رہا ہے۔
اے ٹی ایس کے مطابق جب اس سے تفصیلی پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ وہ 2018 سے ہی واٹس ایپ، ٹیلی گرام، آئی ایم او، فیس بک میسنجر اور کلب ہاؤس جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے جیش محمد اور دیگر گروپوں کے رابطے میں تھا۔
اے ٹی ایس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ندیم نے ان لوگوں کو ورچوئل نمبر حاصل کرنے کی ٹریننگ دی اور اس نے مبینہ طور پر ان کو 30 ورچوئل نمبرز اور ورچوئل سوشل میڈیا آئی ڈیز فراہم کیں۔ ورچوئل نمبر ز سے کسی سے بھی بغیر سم کارڈ کے بات کی جا سکتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ نے ندیم کو ٹریننگ مواد فراہم کیا جس کی بنیاد پر وہ خودکش حملے کی تیاری کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں اے ٹی ایس کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان سے سرگرم گروپوں کی جانب سے اسے پاکستان آنے اور خصوصی ٹریننگ حاصل کرنے کے لیے بلایا جا رہا تھا ۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ مصر کے راستے شام اور افغانستان جانے کا بھی منصوبہ بنا رہا تھا۔
قبل ازیں 11 اگست کو اترپردیش کے جونپور ضلع میں محرم کے جلوس کے دوران نوپور شرما کے خلاف ’سرتن سے جدا‘ نعرہ لگانے پر چار افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اسی طرح 19 جولائی کو راجستھان کے سرحدی علاقے سے ایک پاکستانی رضوان اشرف کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ نوپور شرما کو مارنے کے ارادے سے بھارت میں داخل ہوا تھا۔
سات جولائی کو پنجاب پولیس نے نوپور شرما کی زبان کاٹنے پر دو کروڑ کے انعام کا اعلان کرنے پر ایک شخص ارشاد پردھان اور چھ جولائی کو اجمیر درگاہ کے ایک خادم سلمان چشتی کو مبینہ طور پر نوپور کو ہلاک کرنے والے کو اپنا گھر دینے کے اعلان پر گرفتار کیا تھا۔