رسائی کے لنکس

سوات: توہینِ مذہب کے الزام میں ہجوم نے تھانے میں گھس کر شہری کو قتل کر دیا


  • سوات کے تھانے مدین میں ایک سیاح کو اہانت مذہب کے الزام میں تھانے میں گھس کر مظاہرین نے قتل کر دیا۔
  • مظاہرین نے ، مقامی افراد کے مطابق، ملزم کو گولی مار کر ہلاک کیا، نعش کو آگ لگائی اور سڑکوں پر گھیسٹا
  • واقعہ جمعرات کی رات پیش آیا، پولیس حکام کی وی او اے سے گفتگو

سوات میں مشتعل ہجوم نے تھانے میں گھس کر توہینِ مذہب کے الزام میں ایک شخص کو قتل کرنے کے بعد تھانے کی تاریخی عمارت کو بھی نذر آتش کر دیا۔

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شمالی سیاحتی ضلع سوات میں توہینِ مذہب کے مبینہ ملزم کو مشتعل لوگوں نے گولیاں مار کر اور آگ لگا کر ہلاک کر دیا۔

سوات کے ضلعی پولیس افسر کے دفتر کے ایک اہلکار نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ واقع مدین قصبے میں جمعرات کی رات پیش آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں تاہم ابتدائی طور پر مدین پولیس تھانے کے اہلکاروں نے بتایا کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح پر مقامی لوگوں نے قرآن جلانے کا الزام عائد کیا تھا۔

پولیس فوری طور پر مبینہ ملزم کو گرفتار کر کے تھانے لے آئی مگر مشتعل ہجوم میں شامل درجنوں افراد نے پولیس تھانے پر حملہ کردیا۔

مدین سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی شخص نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مشتعل ہجوم میں بعض کے پاس پستول بھی تھے۔ تاہم تھانے میں موجود پولیس اہلکاروں نے مزاحمت کی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی مگر مظاہرین تھانے کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

انہوں نے کہا مظاہرین جب تھانے میں داخل ہوئے تو پولیس اہلکار فرار ہو گئے اور تھانے کو خالی کر دیا۔

مقامی شخص کے مطابق مظایرین نے پولیس تھانے کے اندر توہین مذہب کے مبینہ ملزم کو پہلے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا اور بعد میں لاش کو آگ لگادی ۔ مظاہرین سلگتی لاش کو تھانے کے باہر سڑک پر لے جاکر گھسیٹتے رہے۔

مقامی شخص نے کہا کہ قرآن کی مبینہ توہین کے واقعے کے بعد مدین کے مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا اور چند ہی لمحوں میں سینکڑوں لوگ مدین پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے پولیس سے ملزم کو ان کےحوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ لیکن پولیس کے انکار پر مقامی لوگوں اور پولیس کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک رہائشی شدید زخمی ہوا، جسے مدین اسپتال منتقل کردیا۔

مقامی شخص کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے مدین پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی ہے۔ ضلعی پولیس دفتر کے اہلکار نے پولیس تھانے کے جلانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی پولیس افسر سمیت دیگر افسران مدین پہنچ چکے ہیں اور وہ حالات پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

مدین پولیس تھانے کی عمارت لگ بھگ پچھتر برس قبل سابق حکمران والی سوات کے دور میں تعمیر کی گئی تھی۔

مدین کے مقامی شخص کے مطابق اب پولیس کے مزید دستے وہاں پہنچ چکے ہیں اور مبینہ ملزم کی لاش کو تحویل میں لے کر سیدو شریف کے مرکزی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG