مشرقی یوکرین میں تباہ ہو کر گرنے والے ملائیشین ہوائی جہاز کے ملبے سے ملائیشیا کے ہلاک ہونے والے 43 میں 20 مسافروں کی باقیات جمعہ کو کوالالمپور پہنچا دی گئیں۔
ملائیشیا میں جمعہ کو قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سیاہ لباس پہنیں اور مرنے والوں کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کریں۔
یہ باقیات قومی پرچم میں لپٹے تابوتوں میں رکھی گئی تھیں جنہیں آٹھ، آٹھ فوجی اہلکاروں نے نہایت احترام سے اٹھا رکھا تھا۔
وزیراعظم نجیب رزاق بھی اس موقع پر موجود تھے۔
گزشتہ ماہ ملائیشین ائرلائنز کا جہاز ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جاتے ہوئے مشرقی یوکرین کی حدود میں تباہ ہو کر گر گیا تھا۔ حکام کے بقول اسے زمین سے ایک میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
طیارے پر سوار تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں 195 کا تعلق ہالینڈ سے تھا۔
امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے مشرقی یوکرین میں مسلح مزاحمت کار روس نواز باغیوں کو طیارے پر میزائل داغنے کا ذمہ دار قرار دیا۔ ماسکو اس الزام کو مسترد کر چکا ہے۔
علاقے میں جاری لڑائی کی وجہ سے طیارے کے ملبے سے باقیات تلاش کرنے کے کام میں کارکنوں کو خاصی دشواری کا سامنا رہا۔
اب تک ملائیشیا کے ہلاک ہونے والے 30 مسافروں کی شناخت ہو چکی ہے جن کی باقیات بھی جلد کوالالمپور پہنچا دی جائیں گی۔
اس واقعے سے چار ماہ قبل بھی کوالالمپور سے بیجنگ جانے والا ملائیشین ائرلائنز کا ایک طیارہ پراسرار طور پر لاپتا ہو گیا تھا جس کا تاحال سراغ نہیں لگایا جا سکا۔