|
لاس اینجلس میں سات جنوری کو بھڑکنے والی آگے کے فوراً بعد اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ نے متاثرہ افراد کی مدد شروع کردی۔ تنظیم نے ریلیف کام کے لیے 250,000 ڈالر مختص کیے ہیں۔
متاثرہ لوگوں کو گرم کپڑے، کمبل اور تازہ خوراک پہنچانے کے علاوہ اکنا کے مخفف سے موسوم تنظیم، ماہر ین نفسیات کی خدمات بھی فراہم کر رہی ہے جو لوگوں کو اس المناک صورت حال میں تسلی اور امید کا پیغام دے رہے ہیں۔
اکنا ریلیف یو ایس اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالروف خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کیاسلامی فلاحی تنطیم تین ہزار خاندانوں کو امداد فراہم کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست کیلی فورنیا کے جنوب میں آگ پھیلنے کے اس واقعہ کے دوران 20 مسلمان خاندان بھی بے گھر ہوئے۔
اکنا کے مطابق دیگر افراد کی طرح ان خاندانوں کو بھی شدید مالی نقصان ہوا ہےاور ان کے گھر اور کاریں بھی آگ میں جل گئیں۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر کے مطابق ان خاندانوں کو شیلٹر، خوراک اور گرم کپڑوں جیسی ضروری امداد فراہم کر رہی ہے۔
تاہم، عبدالروف نے کہاتنظیم کی خدمات مسلمانوں تک محدود نہیں ہیں،"ہم یہ کام انسانیت کی خدمت کے طور پر بلا کسی امتیاز کے کر رہے ہیں۔"
ان کے مطابق ان کی تنظیم کو آفت زدہ علاقوں یا حالات میں نصف صدی سے زیادہ ریلیف کاکام کرنے کا تجربہ ہے اور ہر شعبے میں اس کے پاس ماہرین کی خدمات دستیاب ہیں۔
اس کا ایک ڈیزاسٹر ریلیف کا ڈیپارٹمنٹ ہے جس میں امریکہ کی قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے ’فیما‘ کے تربیت یافتہ مینیجر کام کرتے ہیں۔
"ہم نہ صرف لوگوں کو چھت مہیا کر رہے ہیں اور ان کو کھانےپینے اور کمبلوں جیسی زندگی کی اہم ترین ضروریات پہنچا رہے ہیں بلکہ ہمارے 46 ماہر نفسیات لوگوں سے جاکر ملتے ہیں اور اس نقصان کی اس گھڑی میں انہیں تسلی دے رہے ہیں کیونکہ بے گھر ہونے والے لوگ اس وقت شدید دباؤکا شکار ہیں۔"
اکنا یو ایس اے، کے ایک سو رضاکار روازنہ کی بنیاد پر متاثرہ افراد کو ضروری اشیا فراہم کر رہے ہیں۔
عبدالروف کہتے ہیں کہ اس آگ نے تمام لوگوں ہےکو متاثر کیا اور وہ امریکی شہری ہونے کے ناطے اور اسلام کے انسانیت کی خدمت کے پیغام کو سامنے رکھتے ہوئے ہر فرد کی زیادہ سے زیادہ مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاس اینجلس کے مختلف علاقوں میں پھیلنے والی آگ میں عبادت گاہوں کو بھی نقصان پہنچا جن میں 7 گرجا گھر، 3 سینا گاگ اور 2 مسجدیں شامل ہیں۔
بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ نے 50 ہزار مکانوں کو خاکستر کردیا ہے۔ اس کے علاوہ، ہزاروں دوسرے لوگوں کو اپنے گھروں سے نکل جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
کئی دنوں سے جاری آگ میں 24 ہلاکتیں رپورٹ کی گئی ہیں۔
"یہ بہت بڑی آگ تھی، اس سے جانی نقصان کہیں زیادہ ہو سکتا ہے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ بر وقت اقدامات کی وجہ سے جانیں بچ گئیں۔"
امریکہ کی دوسری تنظیمیں، جن میں پاکستانی نژاد ڈاکٹروں کی تنظیم اپنا بھی شامل ہے، اکنا کے ماہرین اور رضاکاروں کی ٹیموں کے ذریعہ متاثرہ افراد کو امداد پہنچا رہی ہیں۔
اکنا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالروف خان نے بتایا کہ ان کی تنظیم فوری امداد مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ ، آگ سے متاثرہ لوگوں کے لیے، طویل مدت کے لیے کام کرنے کا منصوبہ بھی بنا رہی ہے۔
اس سلسلے میں تنظیم نقصانات اور لوگوں کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے ایک لاحہ عمل تیار کر رہی ہے۔
اکنا نے اپنے فنڈز سے امداد پہنچانے کے علاوہ، مخیر حضرات اور کاروباری شخصیات سے اپیل کی ہے کہ وہ آگ سے بحالی کے لیے لوگوں کی دل کھول کر مدد کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
فورم