رسائی کے لنکس

شمالی برطانوی شہر بھی لوٹ مار اور تشدد کے واقعات کی زد میں


شمالی برطانوی شہر بھی لوٹ مار اور تشدد کے واقعات کی زد میں
شمالی برطانوی شہر بھی لوٹ مار اور تشدد کے واقعات کی زد میں

لندن میں تین روز سے جاری تشدد اور لوٹ مار کے واقعات نے شمالی برطانیہ کے شہروں برمنگھم، لِورپول، ناٹنگھم اور برسٹل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جہاں کی شب سینکڑوں نوجوان مظاہرین نے درجنوں دوکانوں اور سرکاری عمارات کو لوٹنے کے بعد نذرِ آتش کردیا۔

ہفتے کی شب شمالی لندن میں 29سالہ سیاہ فام نوجوان مارک ڈگن کی مبینہ طور پر پولیس فائنگ سے ہلاکت کے بعد فسادات اور لوٹ مار کا سلسلہ لندن کے علاقوں اِلفرڈ، بارکنگ، ہیکنی، لیوشم، کریوڈن، ازلنگٹن اور وڈگرین میں پیر کی شب بھی جاری رہا۔

مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور پیٹرول بموں سے حملے کیے اور پولیس کی متعدد گاڑیوں سمیت درجنوں عمارات اور دوکانوں کو لوٹنے کے بعد نذرِ آتش کردیا۔

لندن کے علاقے اِلفرڈ میں فسادات اور لوٹ مار کے عینی شاہد جیمی کے بقول، 200کے قریب مضبوط جسامت کے احتجاجی مظاہرین آگے بڑھنے کی کو شش کر رہے تھے جب کہ پولیس اُنھیں روکنے کی بھرپور کوشش کر رہی تھی۔ ہر طرف آگ اور دھویں کے غبار اور ہوا میں ہیلی کاپٹر منڈلا رہے تھے۔ میدانِ جنگ جیسا منظر تھا، جو کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا۔

برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے جمعرات کے روز پارلیمان کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ کیمرون نے عوام کو یقین دلایا کہ برطانیہ کی سڑکوں پر جلد امن بحال کرنے کے ساتھ ساتھ حکومتی رِٹ قائم کر دی جائے گی۔

پولیس ذرائع کے مطابق، اب تک 450ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق، بدھ کے روز 16000پولیس افسران لندن میں قیامِ امن کے لیے کوشاں ہوں گے۔ ابھی تک، 40پولیس افسران سمیت 80افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔برطانوی وزیرِ داخلہ تھریسا مئے نے کہا ہے کہ فسادات میں ملوث ملزمان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے پاکستانی کمیونٹی کو خبردار اور پُرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ اتوار کی شب ایشیائی اکثریتی علاقے والتھم سٹو میں ہونے والے فسادات میں پاکستانی کمیونٹی کی املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔

XS
SM
MD
LG