شمالی لندن کے علاقے ٹوٹنم میں پولیس کی فائرنگ سے 29 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں اور فسادات میں 30افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ درجنوں گاڑیوں اور مکانات کو نذرِ آتش اور بڑے پیمانے پر دوکانوں میں لوٹ مار کی گئی ہے۔
جمعرات کے روز پولیس فائرنگ سے مارک ڈگن کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔
تاہم، ہفتے اور اتوار کی شب یہ مظاہرے اُس وقت فسادات میں تبدیل ہوئے جب مظاہرین نے پولیس پر پیٹرول بموں سے حملے شروع کرنے کے ساتھ قریبی گاڑیوں اور مکانات کو نذرِ آتش کرنا شروع کردیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، ٹوٹنم کے مرکزی چوک سے شروع ہونےوالے فسادات نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی ہیرنگے قصبے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
اِس موقع پر چہرا ڈھانپےسینکڑوں نوجوانوں نے پولیس کی تین گاڑیوں سمیت ایک ٹی وی چینل کی وین کو بھی نذرِ آتش کردیا۔
برطانوی پولیس اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق، شمالی لندن کے تین بڑے علاقوں ٹاٹنم، ہیرنگے اور وڈگرین میں جرائم پیشہ نوجوانوں نے شاپنگ مالز اور مارکیٹوں میں لوٹ مار کرنے کے بعد درجن بھر دوکانون کو بھی نذرِ آتش کیا۔
پولیس نے ابھی تک 40کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے۔
شمالی لندن پولیس کے ترجمان کے مطابق ہفتے کی شب شروع ہونے والےفسادات میں اب تک 26پولیس افسران سمیت 30افراد زخمی ہوئے ہیں، جِن میں سے دو کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
واقعے کے ایک عینی شاہد ڈیوڈ نے بتایا ہے کہ ٹاٹنم اور ہیرنگے میدانِ جنگ کا منظر پیش کر رہے تھے۔
بیٹے کے غم سےنڈھال مارک کا خاندان تو صرف پُرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتا تھا، کیونکہ جِس طرح مارک ڈگن کو قتل کیا گیا وہ پولیس سے کچھ جوابات چاہتے تھے۔ لیکن، شرپسند عناصر نے اُن کے احتجاج سے فائدہ اُٹھایا اورہنگامہ آرائی کی گئی اورنقصان ہوا۔ چار بچوں کے بات مارک ڈگن کے خاندان کے مطابق وہ ایک پُر امن شہری تھا اور اُس کے قتل کے خلاف پُر امن احتجاج کا لوٹ مار اور فسادات سے کوئی تعلق نہیں۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کے مطابق مارک کو پولیس نے جوابی فائرنگ میں ہلاک کیا تھا اور پولیس نے واقعے کی آزادانہ انکوائری کے لیے کمیشن بھی تشکیل دے دیا ہے۔
اُدھر، برطانوی وزیرِ داخلہ ٹریسا مئے نے شمالی لندن میں فسادات اور لوٹ مار کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو قرارِ واقعی سزا دی جائے گی اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے وہ شمالی لندن کی پولیس سے بھرپور تعاون کریں گی۔