رسائی کے لنکس

اقوام متحدہ حقوق انسانی کمیشن: لیبیا کی رکنیت معطل


اقوام متحدہ حقوق انسانی کمیشن: لیبیا کی رکنیت معطل
اقوام متحدہ حقوق انسانی کمیشن: لیبیا کی رکنیت معطل

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کونسل برائے حقوقِ انسانی سے لیبیا کی رکنیت معطّل کرنے کی قرارداد منظور کر لی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اس کونسل سے کسی ملک کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

منگل کو نیو یارک میں پیش کی گئی قرارداد میں جنرل اسمبلی نے صدر معمّر قذّافی اور ان کی حکومت کی طرف سے لیبیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالات بدلنے پر حقوق انسانی کونسل سے لیبیا کی معطلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔

جنرل اسمبلی کے صدر جوزف ڈائس نے اس موقع پر رکن ممالک کو یاد کرایا کہ انسانی حقوق کی پاسداری کے بغیر نہ تو امن و سلامتی آ سکتی ہے اور نہ ہی تعمیر و ترقی کا کام ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اقوام متحدہ لیبیا میں جاری حالات پر کوئی کاروائی نہ کرتی تو اس تنظیم کی ’ساکھ کو نقصان پہنچتا۔‘

سیکرٹری جنرل بان کی مون نے لیبیا کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا میں حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کے تمام عملے کو دو روز پہلے لیبیا سے نکال لیا گیا ہے اور اب انہیں کسی دوسرے ملک میں بیٹھ کر ہنگامی امداد کے کاموں کو منظّم کرنا ہوگا۔

قرارداد کی منظوری کے بعد اپنے بیان میں وینیزویلا نے اس پر اپنے تحفّظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم جلدی میں اٹھایا گیا ہے اور اس سے پہلے عالمی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔

اس سے قبل 25 فروری کو کونسل برائے حقوقِ انسانی نے متفقہ طور پر لیبیا کے خلاف ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں لیبیا کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ملک میں بلا وجہ کی گرفتاریاں اور عوام کو ہراساں کرنا بند کرے اور اب تک گرفتار کیے گئے افراد کو رہا کرے، عام لوگوں پر حملے بند کرے، اور اپنے اور دوسرے ملکوں کے لیبیا میں موجود شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

اس قرارداد میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ لیبیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفتیش کرنے کے لیے حقوق انسانی کونسل ایک غیر جانبدار، عالمی کمیشن روانہ کرے گی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھی چند روز پہلے لیبیا پر پابندیاں عائد کر چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کے مشورے پر لیبیا کی صورتحال پر عالمی عدالت کے تحت انکوائری کرانے کا فیصلہ بھی کیا جا چکا ہے۔

کونسل برائے حقوق انسانی اقوام متحدہ کے 47 رکن ممالک پر مبنی ایک ایسا ادارہ ہے جو دنیا بھر میں انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے کام کرتا ہے۔ اس کونسل کی رکنیت کے لیے انتخاب ہوتا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کے وقت موجود رکن ممالک کی دو تہائی اکثریت سے کسی ملک کی رکنیت معطل کی جا سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG