رسائی کے لنکس

براہِ راست اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کے سرحدی علاقوں میں جھڑپیں

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے منگل کی صبح سرحدی علاقے میتولا میں اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے لبنان کے جنوبی علاقوں میں 'محدود پیمانے پر' کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جسے 'آپریشن ناردرن ایروز' کا نام دیا گیا ہے۔

08:27

اسرائیل کی حزب اللہ کے خلاف لبنان میں زمینی کارروائی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے خلاف کارروائی کے لیے لبنان کے جنوبی علاقے میں زمینی کارروائی شروع کر دی ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی کارروائی کو 'آپریشن ناردرن ایروز' کا نام دیا ہے جس میں اسرائیلی فوج کے مطابق اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے دیہی علاقوں میں کارروائی کی جائے گی۔

بیان کے مطابق محدود حملوں کے لیے فضائیہ اور آرٹلری پیادہ فورسز کو مدد فراہم کر رہی ہیں۔

لبنان کے سرحدی علاقے ایتا الشاب کے مکینوں نے بتایا ہے کہ علاقے میں ہیلی کاپٹرز اور ڈرون کی پروازوں کے علاوہ بڑے پیمانے پر شیلنگ کی جا رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمۂ خارجہ نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

دوسری جانب حزب اللہ کے ڈپٹی لیڈر نعیم قاسم نے پیر کو کہا تھا کہ مزاحمتی فورسز زمینی لڑائی کے لیے تیاری ہیں۔

08:16

امریکہ نے سیکیورٹی بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں چند ہزار اضافی فوجی بھیجے ہیں: پینٹا گون

امریکہ محکمہ دفاع نے پیر کو کہا ہے کہ سیکیوریٹی کو مضبوط بنانے اور اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار رہنے کے لیے "چند ہزار" اضافی فوجی مشرق وسطیٰ بھیج رہے ہیں۔

پینٹاگون کی پریس سیکریٹری سبرینا سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ موجودگی میں یہ اضافہ متعدد لڑاکا جیٹ طیاروں کےاسکواڈرن سے ہوگا۔

یہ پیش رفت لبنان میں حالیہ حملوں اور حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد سامنے آئی ہے، جو مشرق وسطیٰ میں اس بار اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ میں ایک اہم اضافہ ہے۔

اضافی فورس میں F-15E اسٹرائیک ایگل، F-16، A-10 اور F-22 لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن اور ان کے لیے درکار اہلکار شامل ہیں۔

جیٹ طیاروں کو روٹیٹ کرنا تھا اور پہلے سے موجود اسکواڈرن کی جگہ لینیتھی تھا۔ تاہم اس کے بجائے اب موجودہ اور نئے دونوں اسکواڈرن موجود رہیں گے تاکہ فضائی طاقت کو دوگنا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیے

08:15

ایران کو توقع ہے کہ حزب اللہ گروپ اپنے قائد کی ہلاکت کا خود بدلہ لے گا، تجزیہ کار

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی نےمسلمانوں پرزور دیا ہے کہ وہ لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ کھڑے رہیں اور اپنے وسائل سے اس کی مدد کریں۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان کم ہے کہ ایران اسرائیل پر حسن نصراللہ کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے براہ راست حملہ کرے گا۔

مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران خطے میں موجود پراکسی ملیشیاؤں پر انحصار جاری رکھے گا کیونکہ وہ اسرائیل کے ایران پر کسی براہ راست وار کو ٹالنا چاہتا ہے۔

لندن کے کنگز کالج میں مشرق وسطی کی سیکیورٹی کے پروفیسر اہرون بریگمین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اسرائیل نے اتوار کے روز یمن میں حوثی باغیوں پر ایک ایسے وقت میں حملے کے ذریعے جب اس نے لبنان پر بمباری جاری رکھی ہے، ایران کواسکی دوسری پراکسی کےذریعہ بھی واضح پیغام دیا ہے۔

مزید پڑھیے

08:14

حزب اللہ اسرائیل جنگ، مغربی ممالک اپنے شہریوں کے انخلا کے ہنگامی منصوبے بنانے لگے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ میں تیزی سے اضافہ نے مغربی ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے ، جنہیں خدشہ ہے کہ خطے میں بڑے پیمانے پر انخلا ہو گا جس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر تیاری کی ضرورت ہے۔

قبرص مشرق وسطیٰ میں یورپی یونین کا سب قریبی رکن ہے اور اکثر افراد یورپ جانے کے لیے قبرص کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔ 2006 میں اسرائیل حزب اللہ جنگ کے دوان انخلا کرنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کے کاغذات کی پراسسنگ قبرص نے کی تھی۔

صورت حال سے آگاہ ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اس سلسلے میں زیادہ تر ہنگامی منصوبوں کا تعلق سمندری راستوں سے ہوتا ہے کیونکہ بڑے گروہ کی نقل و حرکت سمندری راستوں سے ہی ہوتی ہے۔ سمندری راہدری کے ذریعے بیروت سے قبرص پہنچنے میں تقریباً 10 گھنٹے لگتے ہیں جب کہ وہاں سے ہوائی سفر صرف 40 منٹ کا ہے۔

اس سلسلے میں جو ہنگامی منصوبے بنائے جا رہے ہیں ، ان کی کچھ تفصیلات یہ ہیں۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG