رسائی کے لنکس

09:38 24.9.2024

پشاور: سوشل میڈیا استعمال کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم

فائل فوٹو
فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کے سینٹرل پولیس آفس نے سوشل میڈیا استعمال کرنے والے اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل اول خان نے صوبے کے تمام پولیس افسران کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ پولیس اہلکار سوشل میڈیا کا استعمال ترک کر دیں۔

مراسلے کے مطابق 11 ستمبر کو سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے تمام پولیس اہلکاروں کو سرکلر جاری کیا تھا۔ واضح ہدایات کے باوجود بعض پولیس افسران اور اہلکار اب بھی سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام پولیس افسران کو ہدایات دی جاتی ہے کہ وہ پالیسی کی نفاذ کو یقینی بنائیں اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والے اہلکاروں و افسران کے خلاف متعلقہ پولیس افسران محکمہ جاتی کارروائی کریں۔

15:45 24.9.2024

انصاف کی فراہمی کے لیے آئینی عدالت کا قیام مجبوری ہے: بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالتی نظام کو طاقت ور بنانے اور عوام کو انصاف کی رسائی کے لیے آئینی وفاقی عدالت کا قیام مجبوری ہے۔

کراچی میں وکلا سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت بنا کر رہیں گے۔ چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق عدالتی اصلاحات لائی جائیں گی۔
قانون سازی اور آئین سازی عدالت کے ذریعے نہیں ہو سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں سیاست دان ججوں کا تقرر کرتے ہیں۔ دھمکیوں کی وجہ سے عدالتوں میں ججوں کے تقرر کا طریقۂ کار تبدل کرنا پڑا۔

ان کے مطابق پاکستان کا عدالتی نظام تباہ ہو چکا ہے۔ عدالتوں کے پاس بے شمار مقدمات سماعت کے لیے موجود ہیں۔

15:42 24.9.2024

الیکشن ٹربیونل کی تشکیل پر فیصلہ محفوظ؛ پی ٹی آئی وکلا کا چیف جسٹس پر اعتراض

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے وکلا نے الیکشن ٹربیونل کیس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتراض کرتے ہوئے اُن سے یہ کیس نہ سننے کی استدعا کی ہے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

منگل کو چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رُکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر الیکشن ٹربیونلز کیس کی سماعت کی۔

وفاقی حکومت نے رواں برس مئی میں ایک صدارتی آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے تحت الیکشن کمیشن کو نئے اور اضافی ٹربیونل تشکیل دینے کا اختیار دیا گیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے اس آرڈیننس کے خلاف درخواست کو منظور کرتے ہوئے 12 جون کو آٹھ ٹربیونلز کی تشکیل کے احکامات جاری کیے تھے۔

الیکشن کمیشن نے ان ٹربیونلز کی تشکیل کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس میں مؤقف اپنایا تھا کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے اور اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ کا ٹربیونلز کی تشکیل کا فیصلہ قانون کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیے

14:56 24.9.2024

بد قسمتی ہے کہ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کی خبریں ہیڈ لائن بنتی ہیں: عمران خان

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی فوجی افسر کی تعیناتی پر خبر نہیں چھپتی۔ یہ صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔ بد قسمتی ہے کہ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کی خبریں ہیڈ لائن بنتی ہیں۔

اڈیالہ جیل میں منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے سے سب واضح ہو گیا ہے۔ ہر حربے کے ذریعے ہماری نشستوں کو کم کیا جا رہا ہے۔ ان کے بقول، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ خود قاضی فائز نے بنوایا اور پھر تبدیل کر دیا۔

سابق وزیرِ اعظم نے اعلان کیا کہ عدلیہ پر حملے کے خلاف جمعرات کو احتجاج کیا جائے گا۔ جمعے کو پی ٹی آئی کا احتجاج ہے جب کہ ہفتے کو راولپنڈی میں جلسہ کریں گے۔ جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کریں گے۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کو جیل میں موجود ذرائع نے عمران خان کی اس گفتگو کی تصدیق کی ہے۔

14:01 24.9.2024

گوادر میں چار دن بعد دھرنا ختم: تاجروں کی کاروبار کی اجازت نہ ملنے پر پھر احتجاج کی دھمکی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پک اپ ڈرائیورز، سمندر میں کشتیاں چلانے والے اور سیاسی جماعتوں کا پاکستان ایران سرحد پر کاروبار کے مواقع محدود کرنے کے خلاف چار دن سے جاری دھرنا انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہو گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن سے پیر اور منگل کی درمیانی شب مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد مظاہرین نے گوادر میں سر بند اور زیرو پوائنٹ پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

صوبے کے دیگر علاقوں میں سامان پہنچانے والی گاڑیوں کی ’پک اپ یونین‘ کے صدر کہدہ سعید رشید نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ رات ایک بجے ڈپٹی کمشنر نے یقین دہانی کرائی کہ تمام گاڑیوں کو کام کرنے دیا جائے گا جس کے بعد دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

گوادر کی ضلعی انتظامیہ نے یکم ستمبر کو ایک اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ساحلی علاقے کنٹانی ہور میں صرف ان 600 کشتیوں کو کاروبار کرنے کی اجازت ہوگی جن کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے سرحدی علاقے پر کاروبار کرنے والے تاجروں کو متنبہ کیا تھا کہ غیر رجسٹرڈ کشتیوں کو خلاف ورزی کرنے پر ضبط کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG