بنوں میں امن مارچ میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک
بنوں میں قیامِ امن کے حوالے سے مارچ میں شرکت کے لیے مظاہرین کی بڑی تعداد گیٹ چوک میں جمع ہوگئی ہے۔
امن مارچ کے شرکا میں بیشتر سفید جھنڈے لہرا رہے ہیں ۔ مارچ سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ امن مارچ کا مقصد ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ، لاپتا افراد کی بازیابی اور امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امن مارچ میں ارکانِ اسمبلی سمیت میئر اور بلدیاتی نمائندے بھی شریک ہوں گے ۔
بنوں کے امن مارچ میں شمالی وزیرستان، لکی مروت اور کرک کے قبائلی عمائدین بھی پہنچ چکے ہیں۔ اس مارچ کے موقع پر پیر کو بنوں میں تاجروں کی جانب سے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔ ہڑتال میں تمام تر کاروباری مراکز اور بینک بند کر دیے گئے ہیں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے امن کمیٹی سے گزشتہ دھرنے میں 16 نکات کا معاہدہ کیا تھا۔ امن کمیٹی سے کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ صوبائی حکومت اگر مطالبات پورے نہیں کرسکتی تو معاہدہ کیوں کیا گیا۔
رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم کی گئی: جماعتِ اسلامی
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ رات کے اندھیرے میں عدلیہ پر قبضہ جمانے کے لیے آئین میں ترمیم کی گئی ہے۔
پریس کانفرنس میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چیف جسٹس کا تقرر پارلیمانی کمیٹی اور وزیرِ اعظم کو دینا عدلیہ کو کمزورکرنے کے لیے ہے۔
ان کے بقول آئین پاکستان پر مشکل سے اتفاق ہوا تھا۔
انہوں نے تحریکِ انصاف پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو کسی قسم کے مذاکرات میں شرکت ہی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کرکے اچھا کیا۔ پی ٹی آئی مذاکرات کے آغاز میں شریک نہ ہوتی تو اچھا ہوتا۔
ان کے بقول پی ٹی آئی کی قیادت کچھ اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کچھ اور کر رہے تھے۔
سپریم کورٹ: پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی انتخابات پر نظرِ ثانی درخواست خارج
سپریم کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق نظرِ ثانی کی درخواست خارج کر دی ہے۔
تحریکِ انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کے فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ لارجر بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
تحریکِ انصاف کے وکیل حامد خان نے نظرِ ثانی درخواست کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی۔
وکیل حامد خان نے کہا کہ کیس لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے کمیٹی کو بھیجا جائے۔
سپریم کورٹ کے مطابق عدالت نے فریقین کے وکلا کو ایک اور موقع دیا۔ لیکن کیس پر دلائل نہیں دیے گئے۔ عدالت کے 13 جنوری کے فیصلے میں کوئی غلطی ثابت نہیں کی جا سکی۔ لہٰذا نظرِ ثانی درخواست خارج کی جاتی ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئینی ترمیم ہو چکی ہے اس لیے سپریم کورٹ اب یہ کیس نہ سنے۔اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ترمیم ابھی نہیں دیکھی اور ان کو اس بارے میں کچھ معلوم نہیں۔
صدر آصف زرداری نے آئینی ترمیمی بل پر دستخط کر دیے
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے 26ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط کر دیے ہیں۔
صدر کے دستخط کے بعد 26ویں ترمیم آئین کا حصہ بن گئی ہے۔
قومی اسمبلی کے لیجسلیٹو ونگ کا کہنا ہے کہ صدر نے آئینی ترمیم پر صبح ہی دستخط کر دیے تھے۔
صدر کے دستخط کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔