آئینی ترمیم پر عمل درآمد، اسپیکر نے پارلیمانی جماعتوں کو خط لکھ دیے
آئینی ترمیم آئین کا حصہ بننے کے بعد اس پر عمل درآمد کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے نئے چیف جسٹس کی تعنیاتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا عمل شروع کر دیا ہے۔
اس ضمن میں اسپیکر سردار ایاز صادق نے پارلیمانی پارٹیوں کے لیڈرز کو خطوط لکھ دیے ہیں۔ اسپیکر کی جانب سے مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، سنی اتحاد کونسل اور ایم کیو ایم کو خطوط بھیجے گئے ہیں۔
اسپیکر نے چیئرمین سینیٹ کو بھی خط لکھ کر چار سینٹرز کے نام طلب کیے ہیں. 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کو چیف جسٹس آف پاکستان کا تقرر کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کی مذمت
کراچی بار ایسوسی ایشن نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا حق ہے۔ لیکن جس طرح یہ حق استعمال کیا گیا اور ترمیم پاس کی گئی وہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔
پیر کو جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے جلد بازی میں غیر شفاف طریقے سے بغیر بحث کیے 26 ویں آئینی ترمیم پاس کی ، کراچی بار ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کو 26 اکتوبر کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کیا جائے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئینی بینچ کی تشکیل اور ججز کی تعیناتی سیاسی اکثریت رکھنے والا کمیشن کرے گا جو ایک سنجیدہ سوال ہے ، اس قسم کی ترمیم سے عدلیہ کی آزادی کو شدید خطرات ہیں۔